تازہ ترین

امریکی صدرجوبائیڈن غائب دماغی کے مرض کاشکار،آئندہ انتخابات میں شرکت مشکوک

امریکی صدرجو بائیڈن کو 2024 کے انتخابات میں دوبارہ نہیں کھڑا ہونا چاہئے۔ یہ بات نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ا گر وہ دوبارہ کھڑے ہوتے ہیں اور جیت جاتے ہیں، تو کیا یہ امریکہ کیلئے اچھا ہوگا کہ اس کے صدر اپنی دوسری مدت کے آخر میں 86سا ل کے ہو چکے ہوں گے؟ جو بائیڈن کی یاد داشت میں بھول چوک غائب دماغی اس کی اپنی ڈیمو کریٹک پرائمری کے حریفوں میںتفریح کا باعث تھی۔ جو بائیڈن اپنے عوامی اجتماعات میں بعض اوقات ایسی گفتگو کرتے ہیں جو غیر ہموار اور بے ربط ہوتی ہے۔ کیا عوامی اجتماعات میں ان کی شرکت خود اعتمادی کی آئینہ دار ہے کہ وہ اپنی موجودہ مدت میں آگے تک جا سکیں ؟ ا گلی مدت تو درکنار۔ جواب نفی میں ہے۔2019 میں بائیڈن کی مہم میں امید وار کی عمرکے بارے میں سب کو پتہ تھا۔ وہ عبوری مدت کے طور پر پرائمری ووٹرز کو متاثر کرنے کیلئے رکھے گئے تھے۔ ان کا مقصد ٹرمپ کو اقتدار کی راہ سے ہٹانا تھا۔ اسکے بعدنئے ڈیموکریٹک شخص کیلئے راہ ہموار کرنا تھا ۔ بائیڈن نے اس وعدے کو کھل کر بیان نہیں کیا ۔وہ بے وفا نکلے ۔ ایک جائزہ کے مطابق اگست سے بائیڈن کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ ادھر کملا ہیرس جو ان کی جگہ لے سکتی ہے، ڈھیلی ثابت ہوئی ہیں ۔اس وقت پولنگ میں وہ بدترین ثابت ہوئی ہے۔ حالیہ تاریخ میں کوئی نائب صدر اتنا غیر مقبول نہیں تھا۔ اب صدر کو کیا کرنا چاہئے ۔ وہ جلد اعلان کریں کہ وہ دوسری مدت کیلئے امید وار نہیں ہونگے۔ اس کے نتیجہ میں دوبارہ الیکشن کے بارے میں پریشان ہوئے بغیر وہ ملک کے فوری مسائل سے نمٹنے کیلئے اپنی پوری توجہ مرکوز کرسکیں گے۔ ان کے اعلان کے نتیجہ میں ان کی ڈیموکریٹک پارٹی میں نیا ولو لہ پیدا ہوگا۔ جو بائیڈن کے اعلان سے ان کی صدارت متاثر نہیں ہوگی۔ جارج ایچ ڈبلیو بش نے اپنے چار برسوں میںزیادہ کا م کئے جو ان کے جانشین آٹھ برسوں میں نہ کرسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close
Close