بھارت کاڈبل میوٹینٹ وائرس دنیا کیلئے نیا خطرہ قرار
بھارت کاڈبل میوٹینٹکورونا وائرس دنیا کے لیے نیا خطرہ قرار دیا جا رہا ہے لیکن بھارتی حکومت ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ڈبل میوٹینٹ وائرس کے پھیلائو کو تیز رفتار بنانے کے علاوہ ہلاکتوں میں بھی اضافے کا باعث ہے۔ڈبل میوٹینٹ گزشتہ برس کے اختتام پر رپورٹ ہوا لیکن مودی سرکار نے جان بوجھ کر اسے نظرانداز کیا۔اب تک آسٹریلیا، بیلجیئم، جرمنی، آئرلینڈ، نیوزی لینڈ، سنگاپور، برطانیہ اور امریکا سمیت دس ملکوں میں بھارتی وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔اپریل میں کورونا کے52 فیصد نئے کیسز کی وجہ بھارتی وائرس ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس کے سبب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ 56 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 53 لاکھ 14 ہزار سے زائد ہے اور ایک لاکھ 80 ہزار 550 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔بھارت میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران1ایک ہزار سے زائد افراد کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ مثبت کیسز میں ہونے والے بے پناہ اضافے کے بعد گزشتہ شب سے نئی دہلی میں ایک ہفتے کا لاک ڈان نافذ کردیا گیا تھا۔بھارت کے طبی ماہرین کے مطابق اس وقت کورونا کیسز میں ہونے والے اضافے کے باعث ملک کے نظام صحت پر غیر معمولی دبا ئوہے۔