کراچی — جمعے کی صبح کراچی یونیورسٹی میں پیش آنے والے ایک افسوسناک حادثے میں ایک طالبہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
جاں بحق ہونے والی طالبہ کی شناخت عنیکہ سعید کے نام سے ہوئی ہے جو شعبہ سماجی بہبود (سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ) کی طالبہ تھیں۔ عینی شاہدین کے مطابق حادثہ صبح تقریباً 9 بج کر 15 منٹ پر ڈاکٹر محمود حسن لائبریری کے قریب پیش آیا۔
طلبہ نے بتایا کہ عنیکہ یونیورسٹی پوائنٹ کی پچھلی دروازے سے اتر رہی تھیں کہ اچانک ڈرائیور نے بس ریورس کی، جس کے نتیجے میں وہ نیچے گر گئیں اور پچھلے ٹائروں تلے آ کر شدید زخمی ہو گئیں۔ ساتھی طلبہ اور یونیورسٹی کے عملے نے انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا، مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر بس کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا، تاہم عینی شاہدین کے مطابق عنیکہ کے اہلِ خانہ نے شور مچایا اور ڈرائیور کو چھڑا لیا۔ اہلِ خانہ نے مقدمہ درج کرانے یا کوئی قانونی کارروائی کرنے سے انکار کر دیا۔
حادثے کے بعد یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاج کیا اور انتظامیہ پر غفلت برتنے کا الزام عائد کیا۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی بیشتر پوائنٹس انتہائی خستہ حال اور ناقص حالت میں ہیں جو روزانہ سیکڑوں طلبہ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
احتجاجی طلبہ نے خستہ حال پوائنٹس کو فوری طور پر بند کرنے اور واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حادثہ ایک بار پھر جامعات میں حفاظتی انتظامات اور ناقص ٹرانسپورٹ سسٹم پر سنگین سوالات اٹھا رہا ہے۔