پاکستان اور آرمینیا کے درمیان پہلی مرتبہ سفارتی تعلقات قائم

اسلام آباد:
پاکستان اور آرمینیا نے اتوار کے روز پہلی بار باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کر لیے، جسے اسلام آباد کی خارجہ پالیسی میں ایک نئے باب کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اہم فیصلہ چین کے شہر تیانجن میں ہوا، جہاں نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اپنے آرمینیائی ہم منصب، آرا رات میرزوئیان کے ساتھ مشترکہ اعلامیے کا تبادلہ کیا۔

ترجمان دفترِخارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر عمل پیرا رہنے کے عزم کو دہرایا اور تجارت، تعلیم، ثقافت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی طے پایا کہ دونوں ممالک دو طرفہ اور کثیرالجہتی فورمز پر مل کر امن و خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھائیں گے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان اور آرمینیا کے مابین باضابطہ سفارتی تعلقات قائم ہوئے ہیں۔ یہ پیش رفت چند روز بعد سامنے آئی ہے جب سینیٹر ڈار نے آرمینیائی وزیرِخارجہ سے ٹیلیفونک گفتگو میں حالیہ "تاریخی امن معاہدے” کو خوش آئند قرار دیا تھا، جو آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان طے پایا ہے۔

طویل عرصے تک پاکستان نے ترکی کے ساتھ مل کر آذربائیجان کی بھرپور حمایت کی اور ناگورنو کاراباخ کے تنازعے پر آرمینیا کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے۔ اس دوران آرمینیا نے جواباً بھارت سے قریبی تعلقات استوار کیے، خاص طور پر دفاعی شعبے میں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ہونے والے حالیہ امن معاہدے نے خطے میں سفارتی یخ بستگی پگھلنے کی راہ ہموار کی ہے۔ پاکستان کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ جنوبی قفقاز میں اپنی پالیسی کو نئے سرے سے ترتیب دے، جبکہ آذربائیجان کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات بھی برقرار رکھے۔

ماہرین کے مطابق اسلام آباد اور ایریوان کے درمیان تعلقات کا قیام خطے میں پرانے تنازعات کو کم کرنے اور نئے دور کے آغاز کی نوید ہو سکتا ہے۔

More From Author

سندھ کے کچّے علاقے ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ

ایس سی او کا بلوچستان اور مقبوضہ کشمیر میں دہشتگرد حملوں پر سخت مذمت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے