لاڑکانہ میں گیس چوری کا انوکھا انکشاف، پلاسٹک کے غباروں میں گیس ذخیرہ کر کے بجلی پیدا کی جا رہی تھی

کراچی (18 ستمبر 2025) — لاڑکانہ میں گیس چوری کا ایک انوکھا اور خطرناک طریقہ سامنے آیا ہے، جہاں ملزمان گیس چرا کر پلاسٹک کے غباروں میں بھرتے اور اس سے بجلی پیدا کرتے تھے۔

ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) کے مطابق چوری کی یہ کارروائی اس وقت بے نقاب ہوئی جب لاڑکانہ ریجن کی تھیفٹ سیکشن اور ڈسٹری بیوشن شکارپور ٹیم نے مشترکہ چھاپہ مارا۔ کارروائی صدیق ماری سرکلر روڈ شکارپور پر کی گئی، جہاں ملزمان میہتاب علی سومرو اور اعجاز شاہ کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

تحقیقات میں پتہ چلا کہ ملزمان سروس والو کے نیچے رائزر پیس سے براہ راست گیس نکال کر 15 کلو واٹ کا جنریٹر چلاتے تھے اور اس سے پیدا ہونے والی بجلی دکانوں اور گھروں کو کمرشل بنیادوں پر فراہم کی جاتی تھی۔

مزید انکشاف ہوا کہ ملزمان نے دو بڑے پلاسٹک کے غباروں میں گیس بھر رکھی تھی، جنہیں رات کے اوقات میں گیس پروفائلنگ کے دوران جنریٹر سے جوڑ دیا جاتا تاکہ حکام کی نظر سے بچ سکیں۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق ملزمان تقریباً 188 کیوبک فٹ فی گھنٹہ کی گیس چوری کر رہے تھے۔ دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور کمپنی نے واضح کیا ہے کہ مالی نقصان ان سے وصول کیا جائے گا۔

حکام نے اس کارروائی کو نہ صرف غیر قانونی بلکہ انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے طریقے جہاں قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہیں وہیں شہری علاقوں میں بڑے حادثات، آگ یا دھماکے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

More From Author

تین برسوں میں تقریباً 29 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے، مہنگائی اور بے یقینی بڑی وجوہات قرار

کراچی کے میئر نے 30 ارب روپے کے گرین لائن منصوبے پر این او سی تنازع پر کام روک دیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے