اسلام آباد: پاکستان کے مسابقتی کمیشن (Competition Commission of Pakistan – CCP) نے ملک کے فلیٹ اسٹیل سیکٹر میں قیمتوں کے تعین اور کارٹیل بنانے کے الزام میں عائشہ اسٹیل ملز لمیٹڈ (ASML) اور انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ (ISL) پر بھاری جرمانے عائد کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ پاکستان کی صنعتی تاریخ میں اینٹی کمپٹیشن سرگرمیوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔
بدھ کو جاری کیے گئے تفصیلی حکم نامے کے مطابق، عائشہ اسٹیل ملز پر 64 کروڑ 83 لاکھ روپے اور انٹرنیشنل اسٹیلز پر 91 کروڑ 42 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جو دونوں کمپنیوں کے مالی سال 2021-22 کے سالانہ ٹرن اوور کا ایک فیصد ہے۔
یہ فیصلہ سی سی پی کے دو رکنی بینچ چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد صدیق اور ممبر بشریٰ ناز — نے کمپنیوں کے نرخوں سے متعلق طویل تحقیقات مکمل ہونے کے بعد جاری کیا۔
کمیشن کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ دونوں کمپنیوں نے فلیٹ اسٹیل مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے، نرخوں کی حکمت عملی طے کرنے اور تجارتی طور پر حساس معلومات کا تبادلہ کرنے میں باہمی تعاون کیا — جو کہ مسابقتی قانون 2010 کی شِق نمبر 4 کی واضح خلاف ورزی ہے۔
تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اس گٹھ جوڑ کے باعث اسٹیل کی قیمتوں میں اوسطاً 111 فیصد اضافہ ہوا، اور جولائی 2020 سے دسمبر 2023 تک فی ٹن نرخوں میں تقریباً ایک لاکھ چھیالیس ہزار روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔