کراچی:
سندھ کی تاریخ میں پہلی بار انٹرمیڈیٹ امتحانات میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے سرکاری کالجز کے طلبہ کو برقی موٹر سائیکلیں دی گئیں۔ یہ انعامی تقریب سندھ اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں تعلیمی افسران، اساتذہ، والدین اور طلبہ نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ نے امتحانی نظام میں بڑھتی ہوئی شفافیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں انٹرمیڈیٹ نتائج کے حوالے سے کوئی بڑی شکایت سامنے نہیں آئی، جو امتحانی بورڈز کے اعتبار میں نمایاں بہتری کی علامت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "کئی برسوں بعد پہلی مرتبہ بورڈ کے پوزیشن ہولڈرز کو کسی تنازع کے بغیر باضابطہ تسلیم کیا گیا ہے۔ اس سال تقریباً تمام بورڈز نے ایم ڈی کیٹ امتحان سے پہلے نتائج کا اعلان کیا، اور اب ان نمایاں طلبہ کو وظیفے دیے جا رہے ہیں—ایک سہولت جو انہیں اعلیٰ کارکردگی کے باوجود پہلے میسر نہیں تھی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مستقبل میں بھی امتحانات کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے پرعزم ہے اور معیارِ جانچ کو بہتر بنانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
ادھر کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے چیئرمین فقیر محمد لاکهو نے بتایا کہ برقی موٹر سائیکلوں کی تقسیم وزیرِاعظم کے نوجوانوں کے لیے شروع کیے گئے منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو جدید سہولتیں فراہم کرنا حکومت اور تعلیمی بورڈز کی مشترکہ ذمہ داری ہے تاکہ نوجوانوں کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی میں مدد مل سکے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ یہ پروگرام 2030 تک ہر سال جاری رہے گا تاکہ میرٹ کی بنیاد پر طلبہ کی حوصلہ افزائی ہو اور دیگر طلبہ بھی بہتر کارکردگی کے لیے جدوجہد کریں۔