کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعتراف کیا ہے کہ کراچی کے اہم ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل میں مزید دو سال لگ سکتے ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ منصوبے کی تکمیل 2027 تک جا سکتی ہے، لیکن شہریوں کو اگلے چار سے پانچ ماہ میں کچھ ریلیف ملنا شروع ہو جائے گا۔ ان کے مطابق یونیورسٹی روڈ—جو اس منصوبے کا مرکزی حصہ ہے—پر آئندہ سال کے آغاز تک واضح بہتری نظر آئے گی۔
شرجیل میمن نے تسلیم کیا کہ منصوبے کی رفتار میں سست روی کی بڑی وجوہات مہنگائی، ڈالر کی قدر میں اضافہ اور اسٹیل و سیمنٹ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گنجان آباد علاقوں میں گیس، پانی اور بجلی کی لائنوں کی منتقلی بھی ایک بڑا چیلنج ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ تاخیر کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد نہیں ہوتی۔ ان کا کہنا تھا: “نگران حکومت نے اپنے نو ماہ کے دور میں اس منصوبے پر ایک اینٹ بھی نہیں رکھی، جبکہ ہم اس پر روزانہ کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں اور کنٹریکٹرز سمیت تمام اداروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔”
صوبائی وزیر نے عوام کی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے صبر کی اپیل کی۔ ان کے بقول: “جی ہاں، تاخیر نے شہریوں کو پریشان کیا ہے اور ہم اس پر عوام سے معذرت خواہ ہیں، لیکن منصوبہ مکمل ہونے کے بعد یہ کراچی کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ بڑے منصوبوں میں رکاوٹیں آتی ہیں، ہم انہیں ایک ایک کرکے حل کر رہے ہیں۔”
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ حکومت ہر پہلو پر نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ عوام کے پیسے کی حفاظت کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا: “ریڈ لائن بی آر ٹی کی تکمیل میں وقت ضرور لگے گا، لیکن آئندہ چند ماہ میں شہریوں کو ریلیف ملنا شروع ہو جائے گا۔ یہ ہمارا وعدہ ہے۔”