کے الیکٹرک نے سعودی سرمایہ کار کو شیئرز کی فروخت سے متعلق خبروں کی تردید کردی

اسلام آباد: کے الیکٹرک لمیٹڈ (KE) نے حالیہ میڈیا رپورٹس کو مسترد کردیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کی بالواسطہ شیئر ہولڈر کمپنی کے ای ایس پاور لمیٹڈ (KESP) اپنے شیئرز سعودی سرمایہ کار کو فروخت کرنے پر بات چیت کر رہی ہے۔ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ ایسی کوئی ڈیل نہ تو طے پائی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول ہوئی ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کو جمعرات کے روز جاری کیے گئے بیان میں کے الیکٹرک نے بتایا کہ میڈیا میں گردش کرنے والی خبروں کے بعد کمپنی نے اپنی اکثریتی شیئر ہولڈر KESP سے وضاحت طلب کی۔ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ KESP کے ایک شیئر ہولڈر نے سعودی گروپ کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں۔

تاہم کمپنی نے وضاحت کی کہ اسے اس حوالے سے کوئی سرکاری اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ دوسری جانب الجو میہ پاور لمیٹڈ—جو KESP کا ایک اہم شیئر ہولڈر ہے—کے ڈائریکٹر شان اے عاشری نے ایسی خبروں کو “حقائق کے منافی اور قیاس آرائی” قرار دیا۔ ان کے مطابق جن صاحب، شہریار چشتی، کا نام رپورٹس میں لیا گیا، ان کے پاس KESP کے کسی بھی قسم کے شیئرز نہیں ہیں، لہٰذا وہ کوئی فروخت بھی نہیں کرسکتے۔

عاشری نے مزید واضح کیا کہ KESP کے شیئر ہولڈرز بدستور الجو میہ پاور لمیٹڈ، ڈینہم انویسٹمنٹ لمیٹڈ، اور IGCF SPV 21 لمیٹڈ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو کوئی شیئر فروخت ہوا ہے، نہ ٹرانسفر ہوا ہے اور نہ ہی کسی قسم کا معاہدہ طے پایا ہے۔ اگر مستقبل میں ایسا کوئی عمل زیرِ غور آیا بھی، تو اسے شیئر ہولڈرز کے معاہدے اور گرینڈ کورٹ آف کیمین آئی لینڈز کی منظوری درکار ہوگی۔

کے الیکٹرک کی یہ وضاحت ان خبروں کے بعد سامنے آئی ہے جو گزشتہ چند ہفتوں سے کمپنی کی ممکنہ ملکیتی تبدیلی کے حوالے سے پھیل رہی تھیں۔ کراچی اور اس کے مضافاتی علاقوں کو بجلی فراہم کرنے والی یہ کمپنی ماضی میں بھی مختلف قیاس آرائیوں کا شکار رہی ہے، تاہم تازہ بیان میں کمپنی نے واضح کردیا ہے کہ نہ کوئی خرید و فروخت ہوئی ہے اور نہ ہی ملکیت یا کنٹرول میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔

More From Author

سندھ میں ماری انرجیز کی جانب سے تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی دریافت

کراچی میں بھتہ خوروں کی واپسی: ٹرانسپورٹر کو ایک گولی اور دس لاکھ روپے کا مطالبہ نامہ موصول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے