کورنگی، ای بی ایم کاز وے کی بندش سے کراچی میں ٹریفک کا نظام مفلوج

کراچی: شہر کی دو اہم اور سیلاب سے متاثرہ گزرگاہوں — کورنگی کراسنگ (ملیر ندی پر) اور ای بی ایم کاز وے — کی بندش نے جمعرات کو کراچی کے ٹریفک نظام کو مکمل طور پر مفلوج کر کے رکھ دیا۔ علی الصبح سے رات گئے تک شہریوں کو گھنٹوں شدید ٹریفک جام کا سامنا رہا۔

جو سفر عام دنوں میں معمول کا حصہ ہوتا ہے، وہ اس روز اعصاب شکن امتحان میں بدل گیا۔ کورنگی روڈ، قیوم آباد چورنگی، جام صادق پل، بلوچ کالونی ایکسپریس وے، بروکس چورنگی اور ڈیفنس سگنل پر گاڑیوں، رکشوں اور موٹرسائیکلوں کی طویل قطاریں میلوں تک پھیلی رہیں۔ ہزاروں شہری اپنے مقررہ وقت پر منزل تک پہنچنے سے قاصر رہے۔

کئی افراد کے لیے سڑک پار کرنا بھی کٹھن مرحلہ بن گیا۔ دفتر یا اسکول جانے والے شہری گھنٹوں جام میں پھنسے رہے، تھکن اور جھنجھلاہٹ ان کے چہروں سے عیاں تھی۔ کچھ موٹرسائیکل سوار بے بسی کے عالم میں اپنی گاڑیاں گھسیٹ کر چھوٹی سڑکوں یا کچے راستوں کی طرف لے جانے پر مجبور نظر آئے۔

پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر معطل رہی۔ قیوم آباد چورنگی پر خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں مسافر بسوں اور وینوں کے انتظار میں کھڑے رہے جو بالآخر پہنچ ہی نہ سکیں۔ بلوچ کالونی ایکسپریس وے سے قیوم آباد تک کا پورا علاقہ بدترین جام کی لپیٹ میں رہا جبکہ کے پی ٹی انٹرچینج اور ملحقہ سڑکیں بھی مسلسل بندش کا شکار رہیں۔

پریشان حال شہریوں نے ٹریفک حکام پر سخت تنقید کی اور کہا کہ متبادل راستوں پر بھی کوئی انتظام نظر نہیں آیا۔ ایک شہری کا کہنا تھا: "ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے پہلے سے کوئی منصوبہ بندی ہی نہیں کی۔ ہم نے گھنٹوں وقت اور ایندھن ضائع کیا اور ٹریفک پولیس صرف دیکھتی رہی۔”

یہ صورتِ حال ایک بار پھر کراچی کے کمزور انفراسٹرکچر اور ناقص حکمتِ عملی کو عیاں کرتی ہے۔ بارش اور شہری سیلاب کے ہر موقع پر شہر کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے اور شہریوں کو ناقص منصوبہ بندی، تنگ سڑکوں اور غیر مؤثر ٹریفک کنٹرول کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔

More From Author

پاکستان نے ایس سی او کی انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کی چیئرمین شپ سنبھال لی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں سے پی ٹی آئی سینیٹرز کے استعفے شروع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے