کراچی کے سائٹ علاقے میں آٹھ بچے ایچ آئی وی کا شکار، جعلی ڈاکٹروں پر الزام

کراچی — سائٹ کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں آٹھ بچے ایچ آئی وی (HIV) میں مبتلا پائے گئے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق یہ وائرس غیر تربیت یافتہ اور جعلی ڈاکٹروں کے غیر محفوظ طریقہ علاج کے باعث پھیل رہا ہے۔

یہ کیسز کلسوم بائی والیکا اسپتال میں رپورٹ ہوئے، جہاں بچوں کو تیز بخار، سینے میں جکڑن، اسہال اور قبض کی شکایات کے ساتھ لایا گیا تھا۔ بعد ازاں خون کے ٹیسٹ کے نتائج میں تمام آٹھ بچوں میں ایچ آئی وی مثبت پایا گیا۔

اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ممتاز شیخ کے مطابق زیادہ تر متاثرہ بچے پٹھان کالونی کے رہائشی ہیں، جو اسپتال کے قریب واقع ایک گنجان آبادی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں بڑی تعداد میں جعلی اور غیر رجسٹرڈ ڈاکٹر علاج کے نام پر انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔

“یہ نام نہاد ڈاکٹر بغیر کسی تربیت یا صفائی کے معیار کے علاج کرتے ہیں،” ڈاکٹر شیخ نے بتایا۔ “انہی کے غیر محفوظ انجیکشنز اور بار بار استعمال ہونے والے آلات کے باعث معصوم بچے ایچ آئی وی میں مبتلا ہو رہے ہیں۔”

اسپتال انتظامیہ نے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن (SHCC) کو ایک باضابطہ خط لکھ کر علاقے میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے ان ڈاکٹروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈاکٹر شیخ نے تصدیق کی کہ اب تک کسی بچے کی موت واقع نہیں ہوئی، تاہم صورتِ حال انتہائی تشویشناک ہے۔ کمیونی کیبل ڈیزیز کنٹرول (CDC) پروگرام کے تحت علاقے میں ایچ آئی وی ٹیسٹنگ اور آگاہی مہم بھی شروع کر دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام آٹھ متاثرہ بچوں کو ابتدائی علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ اسپتال کی ٹیمیں علاقے میں مسلسل نگرانی اور عوامی آگاہی کا کام کر رہی ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق سائٹ اور اطراف کے علاقوں میں جعلی ڈاکٹروں اور غیر رجسٹرڈ کلینکس کا پھیلاؤ سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ اگر فوری طور پر سخت کارروائی نہ کی گئی تو آئندہ بھی ایسے واقعات پیش آنے کا خدشہ ہے۔

More From Author

کراچی میں ٹریفک حادثات، دو افراد جاں بحق

کراچی میں ای ٹکٹنگ سسٹم کے آغاز کے بعد 29 ہزار 600 سے زائد چالان جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے