لاہور — سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام میں ہونے والے ایس ایس ڈبلیو ایم بی ٹرافی سندھ باسکٹ بال فیسٹیول کے تیسرے مرحلے میں کراچی بوائز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حیدرآباد بوائز کو 38 کے مقابلے میں 49 پوائنٹس سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
فائنل میچ کے دوران زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔ دونوں ٹیموں نے بھرپور مقابلہ کیا، تاہم کراچی کے کھلاڑیوں نے بہترین ٹیم ورک اور درست نشانے بازی کے ذریعے بازی اپنے نام کر لی۔ فاتح ٹیم کی جانب سے حسن علی نے 15، انبل خان مروت نے 12 اور معاذ اشرف نے 10 پوائنٹس اسکور کیے، جبکہ حیدرآباد کی جانب سے یاسر حسین، محسن خان اور عبیر حسین نمایاں رہے۔
انعامات کی تقسیم کی تقریب کے مہمانِ خصوصی سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے ڈائریکٹر اور سندھ ریسلنگ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری انور حسین کھنزدہ تھے، جنہوں نے فاتح ٹیم کو ٹرافی اور انعامات سے نوازا۔ اس موقع پر غلام محمد خان (پیٹرن ایس بی بی اے)، عامر شریف (سیکریٹری ایس بی بی اے) اور سید نوید اختر (صدر ایچ ڈی بی بی اے) بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں انور حسین کھنزدہ نے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال کی کھیلوں کے فروغ کے لیے خدمات کو سراہا اور کہا کہ یونیورسٹی نہ صرف تعلیم بلکہ کھیلوں کے میدان میں بھی نوجوانوں کے لیے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
پیٹرن غلام محمد خان نے اعلان کیا کہ فیسٹیول کا چوتھا مرحلہ نوابشاہ میں منعقد کیا جائے گا جبکہ نیشنل گیمز کے بعد سکھر میں 25 رکنی لڑکیوں کا باسکٹ بال کوچنگ کیمپ لگایا جائے گا، جس کی کوآرڈینیٹر عائشہ جہانگیر ہوں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یوم اقبال (9 نومبر) کو پورے سندھ میں قرآن خوانی کی محافل منعقد ہوں گی تاکہ نیشنل گیمز کے پرامن انعقاد کے لیے دعا کی جا سکے۔
ٹورنامنٹ کے ابتدائی مراحل میں کراچی بوائز نے میرپور خاص بوائز کو 51-32 سے اور حیدرآباد بوائز نے میرپور خاص کو 35-28 سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔ اس پورے ایونٹ کی نگرانی حیدرآباد ڈسٹرکٹ باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سید نوید اختر نے کی۔
یہ فیسٹیول سندھ بھر کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہو رہا ہے، جو نہ صرف کھیلوں کو فروغ دے رہا ہے بلکہ صوبے میں باسکٹ بال کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی بھی کرتا ہے۔