چین کو پاکستان کی تلوں کی برآمدات میں 87 فیصد اضافہ، 2025 کے ابتدائی نو ماہ میں 6 کروڑ 85 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں

اسلام آباد – پاکستان کی چین کو تلوں کی برآمدات میں 2025 کے پہلے نو ماہ کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 87 فیصد بڑھ کر 6 کروڑ 85 لاکھ 60 ہزار ڈالر تک جا پہنچی ہیں۔ یہ اعداد و شمار چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کی تازہ رپورٹ میں جاری کیے گئے۔

جنوری سے ستمبر 2025 کے دوران پاکستان نے چین کو 5 کروڑ 56 لاکھ کلوگرام تل برآمد کیے، جن کی اوسط قیمت 1.23 ڈالر فی کلوگرام رہی۔ پچھلے سال اسی مدت میں پاکستان نے 2 کروڑ 39 لاکھ کلوگرام تل برآمد کیے تھے جن کی مالیت 3 کروڑ 66 لاکھ ڈالر تھی، جو حجم کے لحاظ سے 132 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ یہ پیش رفت پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس نمایاں بہتری کی ایک بڑی وجہ زرعی پیداوار میں اضافہ اور پاکستانی برآمد کنندگان اور چینی درآمد کنندگان کے درمیان تعاون میں وسعت ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد منصوبے شروع کیے گئے جن میں پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور کوالٹی کنٹرول پر خصوصی توجہ دی گئی، جس سے پاکستانی تل عالمی منڈی میں مزید مسابقتی بن گئے ہیں۔

چین اس وقت دنیا کا سب سے بڑا تل درآمد کنندہ ہے، جہاں ان کی طلب میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے کیونکہ انہیں کھانے پکانے، تیل کی تیاری اور غذائی مصنوعات میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ چین کو تل برآمد کرنے والے نمایاں ممالک میں نائجر (543 ملین ڈالر)، ٹوگو (189 ملین ڈالر)، تنزانیہ (161 ملین ڈالر)، ایتھوپیا (144 ملین ڈالر)، موزمبیق (121 ملین ڈالر) اور میانمار (88 ملین ڈالر) شامل ہیں، جبکہ پاکستان تیزی سے ابھرتا ہوا ایک نیا سپلائر بن کر سامنے آیا ہے۔

چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ حالیہ تجارتی اقدامات نے اس مثبت رجحان کو مزید مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے ستمبر 2024 میں منعقدہ تقریب “Sesame Trade and Investment Opportunities in China” میں بتایا کہ ایک 23 رکنی پاکستانی وفد نے 15 ہزار میٹرک ٹن تلوں کے معاہدے طے کیے اور 28 ملین ڈالر مالیت کی مفاہمتی یادداشت (MoU) Daming نامی سرکاری اداروں کے ساتھ دستخط کی۔

سفیر کے مطابق، اس وقت 177 پاکستانی تل برآمد کرنے والی کمپنیاں چین میں رجسٹرڈ ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور طویل مدتی تجارتی تعلقات کا مظہر ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اعلیٰ معیار کے تل، سازگار موسمی حالات اور بڑھتی ہوئی کاشت مستقبل میں برآمدات کے مزید فروغ کے امکانات کو ظاہر کرتے ہیں۔ اگرچہ حالیہ سیلاب اور سپلائی چین میں رکاوٹوں نے چیلنجز پیدا کیے ہیں، مگر ماہرین پرامید ہیں کہ چین کے ساتھ قریبی تعاون کے باعث یہ مثبت رجحان آئندہ مہینوں میں بھی برقرار رہے گا۔

More From Author

بابر اعظم کی ٹی20 ٹیم میں واپسی، پاکستان نے جنوبی افریقہ، سری لنکا اور زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کے اسکواڈز کا اعلان کر دیا

پاکستان نے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کر لیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے