پاکستان سپر لیگ (PSL) اپنے سب سے بڑے اور دلچسپ مرحلے میں داخل ہونے جا رہی ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر نے تصدیق کی ہے کہ پی ایس ایل سیزن 11 سے قبل دو نئی فرنچائزز نیلامی کے ذریعے شامل کی جائیں گی۔ اس توسیع کے بعد لیگ میں ٹیموں کی تعداد چھ سے بڑھ کر آٹھ ہو جائے گی، جو اس ٹورنامنٹ کی دس سالہ تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
سلمان نصیر کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کے اُس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد لیگ کو مزید مسابقتی بنانا اور اعلیٰ معیار کی کرکٹ کو زیادہ شہروں تک پہنچانا ہے۔ نئی ٹیموں کے اضافے سے مقامی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتیں دکھانے کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، جس سے پی ایس ایل کی عالمی حیثیت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
اسی کے ساتھ ایک اور بڑی پیش رفت یہ ہے کہ پشاور کے عمران خان اسٹیڈیم اور فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم کو پی ایس ایل کے میزبان شہروں میں شامل کر لیا گیا ہے۔ اس طرح لیگ اب چھ مختلف شہروں — کراچی، لاہور، راولپنڈی، ملتان، پشاور اور فیصل آباد میں کھیلی جائے گی۔
بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ نئے وینیوز کی شمولیت نہ صرف شائقین کے جوش و خروش کو بڑھائے گی بلکہ ان علاقوں میں معاشی سرگرمیوں اور کھیلوں کے ڈھانچے (اسپورٹس انفراسٹرکچر) کی ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔ خاص طور پر خیبرپختونخوا اور فیصل آباد جیسے کرکٹ سے محبت کرنے والے خطوں میں پی ایس ایل کے میچز ایک نیا جوش پیدا کریں گے۔
شائقین اور ماہرین کرکٹ نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ نئی ٹیموں کی آمد سے ٹورنامنٹ میں تازہ جان ڈالنے کے ساتھ ساتھ نئے مقابلے، نئی رقابتیں اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے لیے شاندار مواقع پیدا ہوں گے۔
دوسری جانب فرنچائز نیلامی سے قبل ہی سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جو پی ایس ایل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور تجارتی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔
دو نئی ٹیموں اور دو نئے شہروں کے اضافے کے ساتھ، پی ایس ایل سیزن 11 کو لیگ کی تاریخ کا سب سے بڑا اور سنسنی خیز ایڈیشن قرار دیا جا رہا ہے ایک ایسا سیزن جو پہلے سے زیادہ بڑا، بہتر اور زیادہ مسابقتی ہوگا۔