کراچی — خطے میں جاری کشیدگی کے درمیان پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کی بندش میں توسیع کرتے ہوئے اس پابندی کو 23 نومبر 2025 تک برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے جاری نئے نوٹم (Notice to Airmen) میں اس فیصلے کی باضابطہ اطلاع دی گئی ہے۔
یہ پابندی بھارت میں رجسٹرڈ تمام اقسام کے طیاروں پر لاگو ہوگی، جن میں مسافر، کارگو اور فوجی پروازیں شامل ہیں۔ یہ وہی بندش ہے جو پاکستان نے 23 اپریل کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بگاڑ آنے کے بعد نافذ کی تھی۔
یاد رہے کہ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ کو فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا — ایک ایسا واقعہ جس نے دونوں ہمسایہ ممالک کے تعلقات کو مزید تناؤ کا شکار کر دیا۔
بھارت کے اس اقدام کے جواب میں پاکستان نے 24 اپریل کو فضائی حدود، زمینی راستوں اور تمام تجارتی سرگرمیوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ پابندی وقتاً فوقتاً بڑھائی جاتی رہی ہے — پہلے 23 مئی کو، پھر 23 جون کو، اور اب تازہ توسیع 23 نومبر 2025 تک کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد موجودہ سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں اسلام آباد کے مؤقف کو برقرار رکھنا ہے۔ ایک اعلیٰ فضائی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ اقدام “احتیاطی مگر دوٹوک” نوعیت کا ہے اور “فی الحال کسی نرمی پر غور نہیں کیا جا رہا۔”
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس تازہ توسیع سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بدستور جمود کا شکار ہیں، سفارتی رابطے محدود ہیں اور معمول پر لانے کے امکانات فی الحال دور دکھائی دیتے ہیں۔