کراچی — مالیاتی حلقوں اور گھریلو صارفین کے لیے ایک بڑا جھٹکا ثابت ہوتے ہوئے پاکستان میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور فی تولہ 3 لاکھ 80 ہزار روپے کی حد عبور کر گئی ہے۔
آل پاکستان صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق پیر کے روز سونے کی قیمت میں 6 ہزار 100 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد فی تولہ قیمت بڑھ کر 3 لاکھ 84 ہزار روپے ہوگئی۔ اسی طرح 10 گرام سونا 5 ہزار 230 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 29 ہزار 219 روپے کا ہوگیا۔
عالمی بلین مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں فی اونس سونا 61 ڈالر مہنگا ہو کر 3 ہزار 613 ڈالر کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔ ماہرین اس اضافے کو ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ اور بڑھتی ہوئی عالمی معاشی بے یقینی سے جوڑ رہے ہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ کار محفوظ اثاثوں کی طرف متوجہ ہورہے ہیں۔
سونا روایتی طور پر ہمیشہ مہنگائی اور عدم استحکام کے دور میں سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔ صرافہ مارکیٹ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے موجودہ معاشی حالات اور غیر یقینی عالمی صورتحال کے باعث سونے کی طلب میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں سونے کی قیمت طے کرنے کا طریقہ کار تبدیل کیا گیا تھا، جس کے تحت مقامی قیمتیں عالمی نرخوں سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی جاتی ہیں۔ اس تبدیلی کا اثر اب بھی مقامی مارکیٹ پر واضح طور پر نظر آرہا ہے۔
عام پاکستانیوں کے لیے سونے کی یہ ریکارڈ سطح ایک دو دھاری تلوار کی مانند ہے۔ جہاں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے اس کی قدر میں اضافہ خوش آئند ہے، وہیں زیورات کی خریداری اور سونے میں بچت عام خریدار کی پہنچ سے مسلسل باہر ہوتی جارہی ہے۔