پاکستان اور ایران کے درمیان براہِ راست پروازیں ساٹھ برس بعد بحال

اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے تعلقات میں ایک بڑی پیش رفت کے طور پر ساٹھ برس بعد اسلام آباد اور تہران کے درمیان براہِ راست فضائی سروس دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔ دونوں ممالک کے حکام نے اس اقدام کو سیاحت، تجارت اور عوامی روابط کے فروغ کے لیے سنگِ میل قرار دیا ہے۔

ایران ایئر ٹور نے ہر منگل کو اسلام آباد اور تہران کے درمیان ہفتہ وار پرواز شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس سروس کی افتتاحی تقریب جمعرات کے روز اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منعقد ہوئی جس میں دونوں ممالک کے سفارتکاروں، سرکاری نمائندوں اور کاروباری شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ایران کے نائب سربراہِ مشن نبی شیرازی نے کہا کہ براہِ راست پروازوں کی بحالی سے ’’سیاحت اور عوامی روابط کے نئے دروازے کھلیں گے‘‘۔ ان کے مطابق اس سہولت سے زائرین، طلبہ اور کاروباری افراد کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ معاہدہ حالیہ دنوں ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے پاکستان کے دورے کے دوران طے پایا۔

اسلام آباد میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے بھی امید ظاہر کی کہ اس نئی فضائی سہولت سے سیاحت کو ’’غیر معمولی فروغ‘‘ ملے گا اور ایرانی شہری پاکستان کی قدرتی خوبصورتی اور مہمان نوازی سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

ایران ایئر ٹور کے کنٹری منیجر ظہیر عباس خان نے کہا کہ اسلام آباد اور تہران کے درمیان ہفتہ وار پرواز محض آغاز ہے۔ ’’ہمیں یقین ہے کہ یہ فضائی رابطہ دونوں ممالک کے ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا،‘‘ انہوں نے کہا۔

ساٹھ برس بعد بحال ہونے والا یہ فضائی راستہ محض علامتی نہیں بلکہ عملی طور پر بھی خطے میں قریبی تعاون کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ دونوں ممالک کے حکام نے عندیہ دیا ہے کہ مسافروں کی طلب میں اضافہ ہوا تو پروازوں کی تعداد اور روٹس میں مزید توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔

More From Author

چین نے سیکیورٹی اور سیاسی خدشات کے باوجود سی پیک 2.0 پر پیش رفت تیز کردی

اسلام آباد کی عدالت نے یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے