لندن – 19 ستمبر 2025: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ واشنگٹن افغانستان میں بگرام ایئر بیس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو چار سال قبل امریکی انخلا کے دوران افغان حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹرمر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا: “ہم اسے واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ افغانستان کو ہم سے کچھ چیزوں کی ضرورت ہے۔”
امریکہ نے بگرام ایئربیس، جو کابل سے تقریباً 40 میل شمال میں واقع ہے، اگست 2021 میں خالی کیا تھا، صرف چند ہفتے قبل جب طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا۔ یہ ایئر بیس نائن الیون حملوں کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے دوران دو دہائیوں تک امریکی فوجی کارروائیوں کا مرکزی مرکز رہا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ واشنگٹن کی اس بیس میں دوبارہ دلچسپی کی ایک بڑی وجہ اس کا اسٹریٹجک محلِ وقوع ہے، کیونکہ بگرام چین کی جوہری تنصیبات سے محض ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے۔ ان کے مطابق، “یہ بھی ایک وجہ ہے کہ ہم اسے واپس لینا چاہتے ہیں، اور افغانستان کو بھی ہم سے کئی معاملات میں مدد درکار ہے۔”
تاہم امریکی حکام نے تاحال یہ واضح نہیں کیا کہ بگرام ایئربیس دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں اور طالبان کی حکومت کے دوران اس معاملے کو کس طرح آگے بڑھایا جائے گا۔
سالہا سال تک بگرام ایئربیس افغانستان میں امریکی فوجی موجودگی کی علامت رہا، جہاں جنگ کے عروج پر دسیوں ہزار فوجی تعینات تھے اور جو انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کا سب سے بڑا مرکز سمجھا جاتا تھا۔ ٹرمپ کی قیادت میں اس بیس کو دوبارہ فعال کرنے کا امکان امریکہ کی علاقائی پالیسی میں ایک بڑے موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔