وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے ابھرتے ہوئے کردار کو خطے کے معاشی و تجارتی مرکز کے طور پر اجاگر کیا

اسلام آباد – وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کے روز کہا کہ پاکستان خطے میں ٹرانسپورٹ اور اقتصادی روابط کے ایک اہم مرکز کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ علاقائی رابطوں میں اضافہ خطے میں تجارت اور معیشت کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھے گا۔

ریجنل ٹرانسپورٹ وزراء کی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس موقع کو دوطرفہ اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔

انہوں نے کہا، ’’میں حکومت اور عوامِ پاکستان کی جانب سے تمام معزز مندوبین کو خوش آمدید کہتا ہوں،‘‘ اور اس بات پر زور دیا کہ پائیدار ترقی کے لیے باہمی تعاون اور مشترکہ خوشحالی ناگزیر ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی سطح پر ٹرانسپورٹ اور کنیکٹیویٹی کے نظام تیزی سے بدل رہے ہیں، اور پاکستان جغرافیائی لحاظ سے ایک ایسی منفرد پوزیشن رکھتا ہے جو اسے جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کے درمیان قدرتی پل بناتی ہے۔ انہوں نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت پاکستان کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے گوادر کی طویل ساحلی پٹی اور کراچی بندرگاہ کو میری ٹائم سلک روڈ کے اہم حصے قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سی پیک (CPEC) کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، جو سرمایہ کاری، تجارت اور علاقائی معاشی یکجہتی کو مزید فروغ دے گا۔

انہوں نے کہا، ’’علاقائی رابطوں میں اضافہ خطے کی معیشت اور تجارت میں انقلاب لا سکتا ہے،‘‘ اور اس موقع پر ٹرانس افغان ریلوے اور اسلام آباد-تہران-استنبول ریل کوریڈور جیسے منصوبوں کا حوالہ دیا جو مختلف مراحل میں جاری ہیں۔

وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تجارت، معیشت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون ایک نئے دور کے دروازے کھول سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈیجیٹل دور میں رابطے کا تصور صرف سڑکوں، ریل یا فضائی راستوں تک محدود نہیں رہا۔ ’’آج کی دنیا میں کنیکٹیویٹی کا مطلب ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کے اشتراک سے بھی ہے،‘‘ انہوں نے کہا، اور بتایا کہ پاکستان ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں نمایاں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے قطر کے وزیرِ تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل الثانی سے بھی ملاقات کی، جو پاکستان-قطر مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کے چھٹے اجلاس کے لیے پاکستان کے دورے پر ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے قطری سرمایہ کاروں کو حکومت کے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور معاشی اصلاحات پر عمل پیرا ہے تاکہ توانائی، زراعت، فوڈ سکیورٹی، آئی ٹی، سیاحت اور انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔

قطری وزیر نے وزیراعظم شہباز شریف کو امیرِ قطر کی نیک خواہشات پہنچائیں اور پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے پاکستان اور قطر کے تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا جو باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔ انہوں نے قطر کے خطے میں تعمیری کردار کو بھی سراہا۔

دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ قریبی رابطہ برقرار رکھتے ہوئے اپنے باہمی سمجھوتوں کو عملی اقدامات میں تبدیل کریں گے، جن میں کاروباری تعاون اور سرمایہ کاری کے نئے منصوبے شامل ہیں۔

More From Author

فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مصری قیادت سے ملاقات، انتہاپسندی کے خلاف امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور

وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی عائد کر دی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے