وزیراعظم شہباز شریف مصر پہنچ گئے، غزہ امن کانفرنس میں شرکت کریں گے

ٹرمپ اور السیسی کی کاوشوں کو سراہا، کہا: “یہ دیرپا امن کی جانب ایک اہم قدم ہے

شرم الشیخ — وزیراعظم شہباز شریف پیر کے روز مصر کے شہر شرم الشیخ پہنچ گئے، جہاں وہ عالمی رہنماؤں کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ یہ معاہدہ فلسطین کے جنگ زدہ علاقے میں جاری انسانی المیے اور سلامتی کے بحران کے خاتمے کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ دورہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشترکہ دعوت پر ہو رہا ہے، جو پیر کے روز اس اعلیٰ سطحی امن اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ مبصرین کے مطابق، یہ اجلاس مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم نے مصر پہنچنے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا:
“الحمداللہ، آج صبح شرم الشیخ پہنچا ہوں تاکہ غزہ امن منصوبے پر دستخط کی تاریخی تقریب میں شرکت کر سکوں یہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کی جانب ایک نہایت اہم قدم ہے۔”

انہوں نے مزید لکھا:
“میں اپنے میزبان صدر السیسی اور صدر ٹرمپ کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ صدر ٹرمپ کی غیر معمولی قیادت اور عزم کے بغیر یہ لمحہ ممکن نہ ہوتا۔”

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع کو “ایک نسل کُشی کے باب کے اختتام” سے تعبیر کیا، اور کہا کہ “بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ ایسے مظالم دوبارہ کبھی کسی خطے میں نہ دہرائے جائیں۔”

انہوں نے پاکستان کے دیرینہ مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ “فلسطینی عوام کو ایک آزاد فلسطینی ریاست میں جینے کا حق حاصل ہے، جو 1967ء کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔”

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق، وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سمیت کابینہ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی اس دورے میں شامل ہیں۔

شرم الشیخ امن کانفرنس، جسے غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب بھی کہا جا رہا ہے، گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر شروع ہونے والی سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

ان مذاکرات میں پاکستان کے علاوہ مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی نے بھی فعال کردار ادا کیا۔ ان تمام ممالک نے غزہ میں دو سال سے جاری تشدد کے خاتمے اور پائیدار جنگ بندی کے قیام کے لیے مشترکہ کوششیں کیں۔

23 ستمبر کو وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی زیرِ صدارت غزہ پر ہونے والے ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی، جہاں عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے امریکہ کی قیادت میں شروع ہونے والے امن اقدام کو سراہا۔

وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی اس کانفرنس میں شرکت پاکستان کے فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی اور غیر متزلزل حمایت کا تسلسل ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا:
“پاکستان کو امید ہے کہ یہ اجلاس اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی شہریوں کے تحفظ، بے گھر افراد کی واپسی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی راہ ہموار کرے گا۔”

ترجمان کے مطابق، پاکستان “ایک قابلِ اعتماد سیاسی عمل” کی حمایت کرتا ہے، جس کا مقصد ایک آزاد، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام ہے — جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔

یہ کانفرنس غزہ امن معاہدے پر باضابطہ دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہونے کی توقع ہے، جو مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام کے ایک نئے دور کی شروعات قرار دی جا رہی ہے — ایک ایسا خطہ جو برسوں سے خونریزی اور تباہی کا شکار رہا ہے۔

More From Author

پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر تاحیات پابندی عائد کر دی

کراچی میں بڑا کریک ڈاؤن: 21 غیر قانونی افغان شہری گرفتار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے