عالمِ اسلام کے معروف عالمِ دین مفتی تقی عثمانی کو دی مسلم 500 کی تازہ ترین فہرست میں دنیا کی دوسری بااثر ترین مسلم شخصیت قرار دیا گیا ہے۔ یہ فہرست اردن کے رائل اسلامک اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر کی جانب سے ہر سال جاری کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں ان شخصیات کو سراہا گیا ہے جنہوں نے علمی، سماجی اور قیادت کے میدان میں امتِ مسلمہ کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ مفتی تقی عثمانی کی یہ درجہ بندی ان کے عالمی اثر و رسوخ کا اعتراف ہے، جو اپنی علمی بصیرت، فقہی مہارت اور دینی خدمات کے باعث کروڑوں مسلمانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔
فہرست میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی پہلے نمبر پر ہیں، جنہیں بین الاقوامی سفارتکاری اور قیادت کے کردار پر سراہا گیا ہے۔ جبکہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو “شخصیتِ سال” کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، ان کے مسلم دنیا میں تسلسل کے ساتھ اثر و رسوخ اور مقبولیت کے اعتراف میں۔
دیگر نمایاں شخصیات میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای، ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان شامل ہیں، جنہیں علاقائی اور عالمی سطح پر ان کے اثر و نفوذ کے باعث فہرست میں جگہ دی گئی۔
رپورٹ میں ان مذہبی علما اور مبلغین کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے جو اسلامی تعلیمات کے فروغ اور اخلاقی اقدار کی ترویج میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان کے معروف علما مولانا طارق جمیل، مولانا نذرالرحمن اور مولانا الیاس قادری بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
یہ درجہ بندی اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ مسلم اسکالرز اور رہنما آج کی دنیا میں فکری رہنمائی، عالمی مکالمے اور سماجی شعور کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جو ایمان، علم اور قیادت کی ابدی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کرتی ہے۔