متحدہ عرب امارات (UAE) نے ایک بار پھر عالمی سطح پر اپنی برتری ثابت کرتے ہوئے کاروبار اور انٹرپرینیورشپ کے شعبے میں دنیا کا نمبر ایک ملک ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، جو TASC Corporate Services نے جاری کی، یو اے ای نے 1000 میں سے 930 پوائنٹس حاصل کیے — جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک اپنی کاروباری پالیسیوں اور جدید اصلاحات کے ذریعے مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ یو اے ای کو کاروباری آسانیوں، جدید انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ماحول کی وجہ سے مکمل نمبر دیے گئے۔ حکومت کی جانب سے متعارف کرایا گیا گولڈن ویزا پروگرام بھی غیر ملکی کاروباری حضرات کے لیے بڑی سہولت ثابت ہوا ہے، جو 5 سے 10 سالہ رہائش، فیملی اسپانسرشپ، اور آسان سفری سہولیات فراہم کرتا ہے۔
دبئی اور ابوظہبی نے خاص طور پر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ تیز رفتار کمپنی رجسٹریشن، مخصوص فری زونز، اور اسمارٹ سٹی منصوبے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، یو اے ای کے کم ٹیکس ریٹس، شفاف قوانین، اور عالمی سطح کی کنیکٹیویٹی نے اسے کاروباری ترقی کے لیے ایک مثالی مرکز بنا دیا ہے۔ مختلف ممالک کے انٹرپرینیورز اب یو اے ای کو اپنے کاروبار کو عالمی سطح تک وسعت دینے کے لیے بہترین پلیٹ فارم سمجھتے ہیں۔
یہ کامیابی یو اے ای کے اس وژن کو نمایاں کرتی ہے کہ وہ خود کو ایک ایسے جدید، پائیدار اور اختراعی معیشت والے ملک کے طور پر منوانا چاہتا ہے جو سرمایہ کاری، مواقع، اور ترقی کا عالمی معیار قائم کر رہا ہے۔