سعودی عرب کے امدادی ادارے "کس ریلیف” کا پاکستان میں ضرورت مند خاندانوں میں کھجوریں تقسیم کرنے کا ملک گیر منصوبہ شروع

اسلام آباد: سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ دوستی اور ہمدردی کے ایک اور جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے تحت ملک گیر سطح پر کھجوریں تقسیم کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔

یہ منصوبہ بدھ کے روز اسلام آباد میں باضابطہ طور پر شروع کیا گیا، جس کے تحت پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت پورے ملک میں ضرورت مند اور پسماندہ خاندانوں میں اعلیٰ معیار کی سعودی کھجوریں تقسیم کی جائیں گی۔ یہ مہم پاکستان بیت المال کے تعاون سے چلائی جا رہی ہے تاکہ امداد براہ راست مستحق خاندانوں تک پہنچ سکے۔

کس ریلیف کے مطابق، اس منصوبے کا مقصد سیلاب سے متاثرہ اور معاشی مشکلات کا شکار خاندانوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ افتتاحی تقریب میں سعودی عرب کے سفیر نوّاف بن سعید المالکی نے باضابطہ طور پر منصوبے کا آغاز کیا، جس میں اعلیٰ سرکاری حکام، سفارتکاروں اور انسانی ہمدردی کے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ یہ منصوبہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان گہری دوستی، بھائی چارے اور انسانی تعاون کی مضبوط مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کس ریلیف کے تمام منصوبے مملکت کے اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر سینیٹر کیپٹن (ر) شاہین خالد بٹ نے سعودی عرب اور کس ریلیف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بیت المال اس امدادی مہم کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے مستحقین تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا، "سعودی عرب نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے چاہے وہ سیلاب سے بحالی ہو، صحت، تعلیم یا روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے منصوبے ہوں۔” ان کے مطابق، ایسے منصوبے دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کے رشتے کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔

گزشتہ برسوں میں کس ریلیف نے پاکستان میں انسانی ہمدردی کے مختلف منصوبوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، جن میں قدرتی آفات کے بعد بحالی، غذائی تحفظ اور پائیدار ترقی کے پروگرام شامل ہیں۔ صرف ایک روز قبل، ادارے نے خیبر پختونخوا میں ایک اور منصوبہ شروع کیا تھا جس کے تحت پسماندہ دیہی علاقوں میں مویشی تقسیم کیے جا رہے ہیں اور مقامی خاندانوں کو روزگار کے لیے تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔

ایسے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کا نہ صرف ایک قابلِ اعتماد انسانی ہمدردی کا ساتھی ہے بلکہ وہ باہمی احترام، دوستی اور انسانی خدمت پر مبنی ایک دیرپا تعلق کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔

More From Author

پاکستان میں پہلی مقامی طور پر تیار کردہ جدید ایکسرے مشین کی نقاب کشائی

ایئر لنک نے پاکستان میں شیاؤمی کاروں کی لانچ تاخیر کا شکار کر دی چین میں بڑھتی طلب بنی بڑی وجہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے