اسلام آباد: پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات 70 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات اور مضبوط اقتصادی شراکت داری کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام آباد نے اپنی برآمدات کے دائرہ کار کو کامیابی سے وسیع کیا ہے، جس میں خوراک، ٹیکسٹائل اور صنعتی مصنوعات نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، برآمدات میں یہ اضافہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو پاکستان۔سعودی اقتصادی فریم ورک کے تحت جاری ہیں۔ اس فریم ورک کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مالی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق، دونوں ممالک سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات میں اضافہ نہ صرف پاکستان کی منڈی پر سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد کی علامت ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ مضبوط سفارتی اور اقتصادی روابط دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ فوائد لا سکتے ہیں، جن میں روزگار کے مواقع، کاروباری ترقی اور پائیدار معیشت شامل ہیں۔
گزشتہ چند برسوں میں سعودی عرب پاکستان کا ایک اہم تجارتی شراکت دار بن کر ابھرا ہے — جو نہ صرف توانائی کا بڑا ذریعہ ہے بلکہ پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک تیزی سے وسعت پاتی ہوئی منڈی بھی ہے۔ برآمدات میں مسلسل اضافہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان نے خلیجی منڈیوں میں اپنی موجودگی مضبوط کر لی ہے اور مشرقِ وسطیٰ کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی حکمتِ عملی پر گامزن ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک نے یہ مثبت رجحان برقرار رکھا تو آئندہ برسوں میں تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔ ان کے مطابق، سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور طویل المدتی معاشی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے، جس سے خطے میں مشترکہ ترقی اور تعاون کو فروغ ملے گا۔