جمعہ کی شب ایک بڑے حادثے سے بال بال بچاؤ ہوا جب جدہ سے لاہور آنے والی سیرین ایئر کی پرواز کو تکنیکی خرابی کے باعث کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ طیارے میں دو سو سے زائد مسافر سوار تھے جن میں بڑی تعداد عمرہ زائرین کی تھی۔
ایوی ایشن حکام کے مطابق دورانِ پرواز جہاز میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی جس پر پائلٹ نے فوری طور پر کراچی ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیا اور ہنگامی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔ اجازت ملنے کے بعد طیارے کو بحفاظت کراچی میں اتارا گیا اور تمام مسافر محفوظ رہے۔
ابتدائی معائنے میں ایندھن کے اخراج (فیول لیک) کی نشاندہی ہوئی جس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ ایئرلائن کے انجینئرز نے بھی طیارے کی مرمت کا عمل شروع کر دیا ہے۔
پرواز میں سوار مسافروں نے بتایا کہ جب پائلٹ نے ہنگامی لینڈنگ کا اعلان کیا تو جہاز کے اندر گھبراہٹ کی کیفیت پیدا ہوگئی، تاہم جہاز کے محفوظ اترنے پر سب نے سکون کا سانس لیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستان میں مسافر طیاروں کو ایسے خطرات کا سامنا ہوا ہو۔ چند ماہ قبل بھی کراچی سے لاہور جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 304 لینڈنگ کے دوران پرندے کے ٹکرانے کے باعث حادثے سے بال بال بچ گئی تھی۔ اس جہاز میں 120 سے زائد مسافر سوار تھے اور لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد معائنے میں برڈ ہٹ کے شواہد ملے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات فلائٹ سیفٹی سے متعلق سنجیدہ سوالات کو اجاگر کرتے ہیں اور مستقبل میں کسی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے مزید سخت حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں۔