جامعہ کراچی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ کر دی

کراچی، 27 ستمبر 2025 — جامعہ کراچی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ کر دی ہے، جس کے بعد عدالتی اور تعلیمی حلقوں میں ایک بڑا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔

جامعہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نہ صرف جسٹس جہانگیری کی ڈگری منسوخ کی گئی ہے بلکہ ان پر امتحانات اور داخلوں کے حوالے سے تین سال کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ طارق محمود جہانگیری کبھی اسلامیہ لاء کالج کراچی کے طالب علم ہی نہیں رہے، جبکہ ان کا اندراجی نمبر "7124/87” بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت مزید اہمیت اختیار کر گیا جب ایک روز قبل ہی جسٹس جہانگیری سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے اور کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ ایک حاضر سروس ہائی کورٹ کا جج بطور ملزم کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اس کارروائی کے سلسلے میں جامعہ کراچی کی طرف سے کبھی کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔

جسٹس جہانگیری نے عدالت میں کہا کہ ان کی ڈگری "بالکل درست” ہے اور انہوں نے خود امتحانات دیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 34 سالہ سروس کے دوران کبھی کرپشن کا الزام تک ان پر عائد نہیں کیا گیا۔

یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ، جسٹس سمن رفعت اور جسٹس کے کے آغا کے سامنے آیا، جہاں ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور جامعہ کراچی کے وکلا بھی موجود تھے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیس نہ صرف شفاف طریقہ کار پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ ایک حاضر سروس جج کے خلاف ایسے اقدامات کے اثرات بھی زیر بحث لا رہا ہے، جسے پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

More From Author

ناران میں سیاحوں کے لیے 50 فیصد رعایت کا اعلان

ایشیا کپ فائنل سے قبل پاکستان اور بھارت کے کپتانوں کا ٹرافی فوٹوشوٹ مشکوک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے