تاریخی سنگِ میل: پاکستانی خلا باز جلد چین کے خلائی اسٹیشن میں بطور ’پے لوڈ اسپیشلسٹ‘ شامل ہوں گے

پاکستان کی خلائی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہونے جا رہا ہے، کیونکہ ایک پاکستانی خلا باز جلد چین کے خلائی اسٹیشن میں بطور پے لوڈ اسپیشلسٹ شامل ہوں گے جو چین اور پاکستان کے مابین بڑھتے ہوئے خلائی تعاون کا تاریخی لمحہ ہے۔

چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی (CMSA) کے مطابق، دو پاکستانی خلا باز اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے، جن میں سے ایک کو آئندہ مہینوں میں چینی خلائی اسٹیشن پر مختصر مدت کے مشن میں شرکت کا موقع دیا جائے گا۔

یہ پیشرفت رواں سال کے آغاز میں ہونے والے ایک معاہدے کا نتیجہ ہے، جو چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس (CMSEO) اور پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (SUPARCO) کے درمیان طے پایا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک خلا بازوں کی تربیت، مشترکہ خلائی مشنز اور پاکستان کے پہلے خلا باز کو چینی خلائی پروگرام میں شامل کرنے پر متفق ہوئے جو کسی غیر ملکی خلا باز کے لیے پہلا موقع ہوگا۔

منصوبے کے تحت چینی حکومت پاکستانی خلا بازوں کے انتخاب اور تربیت کے پورے عمل کی نگرانی کرے گی۔ یہ مرحلہ تقریباً ایک سال پر محیط ہوگا، جس میں پاکستانی خلا باز چین میں ایک جامع تربیتی پروگرام سے گزریں گے۔ تربیت مکمل ہونے کے بعد، وہ چینی خلا بازوں کے ساتھ خلائی اسٹیشن پر مختصر مدت کے مشنز میں حصہ لیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تعاون چین اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو ایک نئے دائرے میں لے جا رہا ہے — دفاع اور انفراسٹرکچر سے آگے بڑھ کر اب دونوں ممالک خلائی تحقیق کے میدان میں بھی شراکت داری کر رہے ہیں۔ یہ اقدام پاکستان کے سائنسی حلقوں کے لیے بھی ایک بڑی کامیابی ہے، جو نوجوان سائنسدانوں، انجینئرز اور خلائی تحقیق کے شوقین طلبا کے لیے نئی راہیں کھول سکتا ہے۔

اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر جوش و خروش کی لہر دوڑ گئی ہے، جہاں صارفین اسے پاکستان کے لیے فخر کا لمحہ اور عالمی خلائی دوڑ میں ملک کی نئی شروعات قرار دے رہے ہیں۔

یہ صرف ایک علامتی پیشرفت نہیں بلکہ پاکستان کے خلائی پروگرام کی سمت میں عملی قدم ہے جو مستقبل میں ملک کو خلا میں اپنی شناخت بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔

More From Author

پی ایس ایل میں بڑی تبدیلی آٹھ ٹیمیں اور چھ مقامات، نیا دور شروع ہونے کو تیار

پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا: وزیراعظم شہباز شریف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے