پاکستان میں شیاؤمی کی برقی کاروں (Electric Vehicles) کی متوقع آمد ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، کیونکہ ایئر لنک کمیونیکیشن (Airlink Communication) نے اعلان کیا ہے کہ کمپنی فی الحال لانچ کو غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کر رہی ہے۔
حالیہ کارپوریٹ بریفنگ میں ایئر لنک کے انتظامیہ نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ “چین میں غیر معمولی حد تک بڑھتی ہوئی طلب” کے باعث کیا گیا ہے۔ شیاؤمی فی الوقت اپنے گھریلو مارکیٹ کو ترجیح دے رہا ہے، جہاں لیفٹ ہینڈ ڈرائیو گاڑیوں کی مانگ میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ خبر پاکستان کے اُن صارفین کے لیے مایوس کن ہے جو شیاؤمی کی سستی مگر جدید برقی کاروں کے منتظر تھے۔ کمپنی کی آٹو انڈسٹری میں انٹری نے پچھلے سال خاصی توجہ حاصل کی تھی، جب اس کی فلیگ شپ ماڈل Xiaomi SU7 کو کراچی کی سڑکوں پر دیکھا گیا تھا۔ بعد ازاں ایئر لنک نے تصدیق کی تھی کہ یہ یونٹس صرف ٹیسٹنگ کے مقصد کے لیے درآمد کیے گئے تھے۔
تاہم، شیاؤمی کا برقی گاڑیوں کی مارکیٹ میں تیزی سے بڑھنا آسان نہیں رہا۔ چین میں SU7 ماڈل کو حالیہ مہینوں میں متعدد تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں ڈرائیور اسسٹنس سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث 1 لاکھ 17 ہزار گاڑیوں کا بڑا ریکال بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ، چند افسوسناک حادثات بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں چین کے شہر چینگدو میں پیش آنے والا ایک ہائی اسپیڈ کریش نمایاں ہے، جس میں گاڑی آگ پکڑ گئی اور جانی نقصان ہوا۔
ان مسائل کے باوجود، شیاؤمی اپنی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے عزم پر قائم ہے، جبکہ ایئر لنک دائیں ہاتھ (Right-Hand Drive) ماڈلز کی تیاری کے لیے کمپنی کی نئی پروڈکشن ونڈو کا انتظار کر رہا ہے۔ فی الحال، پاکستان میں لانچ کے لیے کوئی نئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
اگرچہ یہ تاخیر مقامی صارفین کے لیے مایوس کن ہے، مگر ماہرین کا ماننا ہے کہ کمپنی کا یہ فیصلہ حکمتِ عملی پر مبنی ہے یعنی نئی منڈیوں میں داخل ہونے سے پہلے استحکام اور حفاظت کو ترجیح دینا۔
مختصراً، پاکستان کو شیاؤمی کی برقی کاروں کے لیے ابھی مزید انتظار کرنا ہوگا۔ اس دوران، سب کی نظریں اس بات پر مرکوز ہیں کہ کمپنی چین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مگر چیلنجنگ آٹو انڈسٹری میں اپنے قدم کس طرح مضبوط کرتی ہے۔