پاکستانی عازمینِ حج کے لیے خوشخبری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2025 میں حج ادا کرنے والے 66 ہزار سے زائد افراد کو مجموعی طور پر 3 ارب 45 کروڑ روپے واپس کرے گی۔ یہ رقم رہائش، کھانے اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں بچت کے نتیجے میں واپس کی جا رہی ہے۔
وزارتِ مذہبی امور کے مطابق، ہر حاجی کو 12 ہزار سے 1 لاکھ 10 ہزار روپے کے درمیان رقم واپس کی جائے گی، جو اس بات پر منحصر ہوگی کہ انہوں نے حج کے دوران کس نوعیت کی سہولیات حاصل کیں۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ تمام رقوم بینک اکاؤنٹس میں براہِ راست منتقل کی جائیں گی اور یہ عمل 31 اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا تاکہ شفافیت اور آسانی یقینی بنائی جا سکے۔
حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حج فنڈز کے منصفانہ اور مؤثر انتظام کے لیے حکومت کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ وزارت نے حج اخراجات کی نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا ہے تاکہ اضافی رقم واپس حاجیوں کو دی جا سکے۔
آئندہ سال کے لیے حج 2026 کے پیکجز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ 40 روزہ حج پیکج کی قیمت 11 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ 25 روزہ مختصر پیکج کی قیمت 12 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ دونوں پیکجز میں بہتر سہولیات، آرام دہ رہائش اور زیادہ سہل انتظامات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
حجاجِ کرام کو آئندہ سال ٹریول بیگز، مقامی سم کارڈز اور بہتر تربیتی پروگرامز بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ ان کا سفر مزید آسان اور منظم بنایا جا سکے۔ وزارت کے مطابق، یہ اقدامات حج آپریشنز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے جامع منصوبے کا حصہ ہیں، جس کا مقصد ہر حاجی کے لیے ایک محفوظ، باوقار اور بامقصد تجربہ یقینی بنانا ہے۔
عہدیداروں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کے حج سے حاصل ہونے والی بچت اور اس کی واپسی حکومت کی مالی شفافیت اور ذمہ دارانہ طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے۔ ان کے مطابق، آنے والے برسوں میں عازمین کو پہلے سے بہتر سہولتیں، منظم رابطہ کاری، اور ہر مرحلے پر زیادہ آسانی میسر آئے گی خواہ وہ رجسٹریشن ہو، سفر کے انتظامات ہوں یا سعودی عرب میں قیام۔