کراچی – شہر میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لیے متعارف کرائے گئے نئے فیس لیس ای چالان سسٹم نے آغاز کے صرف چھ گھنٹوں کے اندر 1 کروڑ 25 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کر کے شاندار آغاز کیا ہے، ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام منگل کے روز باضابطہ طور پر فعال ہوا۔
کراچی ٹریفک پولیس کی رپورٹ کے مطابق، پہلے ہی روز 2,662 ای چالان جاری کیے گئے۔ ان میں 419 ڈرائیوروں کو اوور اسپیدنگ پر، 1,535 موٹر سواروں کو سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر، 166 کو سگنل توڑنے پر، اور 507 موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ نہ پہننے پر چالان کیا گیا۔ اس کے علاوہ غلط سمت میں گاڑی چلانے، غیر قانونی پارکنگ، موبائل فون استعمال کرنے اور ٹنٹڈ شیشے جیسی خلاف ورزیوں پر بھی متعدد چالان جاری کیے گئے۔
یہ نیا نظام ایک روز قبل وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے ٹریفک ریگولیشن اینڈ سٹیشن سسٹم (TRACS) کے افتتاح کے بعد نافذ کیا گیا — جو صوبے میں ڈیجیٹل گورننس اور اسمارٹ پولیسنگ کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
افتتاح کے موقع پر وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ نظام پرانے، غیر مؤثر اور انسانی مداخلت والے چالان کے طریقۂ کار کی جگہ لے کر ایک خودکار، اے آئی سے چلنے والے ای ٹکٹنگ نظام میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جدید سی سی ٹی وی کیمرے اب ریئل ٹائم میں اوور اسپیدنگ، ریڈ سگنل توڑنے، لین کی خلاف ورزی اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسے جرائم کا خودکار سراغ لگاتے ہیں، جس سے انسانی مداخلت اور ممکنہ جانبداری کا مکمل خاتمہ ہو گیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ نے کہا، “یہ محض ایک ٹیکنالوجی اپ گریڈ نہیں بلکہ سڑکوں پر شفافیت، انصاف اور جوابدہی کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔”
شہریوں کی سہولت کے لیے شہر کے مختلف ٹریفک دفاتر اور تھانوں میں ٹریکس سہولت مراکز قائم کیے گئے ہیں، جہاں لوگ اپنے جرمانے جمع کروا سکتے ہیں، خلاف ورزیوں کی وضاحت حاصل کر سکتے ہیں یا چالان کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
یہ نظام ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ڈرائیونگ لائسنس مینجمنٹ سسٹم اور نادرا ای سہولت سمیت متعدد سرکاری ڈیٹا بیسز سے منسلک ہے، جس کے ذریعے شہری آن لائن یا موبائل ایپ کے ذریعے اپنے چالان دیکھ اور ادا کر سکتے ہیں۔ ٹریکس ایپ ڈرائیوروں کو ریئل ٹائم میں خلاف ورزیاں دیکھنے اور فوری ادائیگی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
فی الحال کراچی بھر میں 200 جدید اے آئی کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں، جن کی تعداد بڑھا کر 12 ہزار تک کی جائے گی، جبکہ آئندہ مرحلے میں یہ نظام سندھ کے دیگر اضلاع تک بھی توسیع پائے گا۔ اس پورے عمل میں سِٹیزنز پولیس لایزن کمیٹی (CPLC) کی شمولیت کو شفاف نگرانی اور عوامی شکایات کے ازالے کے لیے اہم قرار دیا گیا ہے۔
ٹریکس کا آغاز کراچی کے ٹریفک نظام میں ایک نئے دور کا اشارہ ہے ایک ایسا دور جو ڈیجیٹل جدت، اچھی حکمرانی اور شہری سہولت کو یکجا کر کے شہر کی مصروف سڑکوں پر نظم و ضبط بحال کرنے کی سمت اہم پیش رفت ہے۔