لیاری عمارت حادثہ: سندھ ہائیکورٹ نے عمارت مالکان کی ضمانت منظور کر لی

کراچی — سندھ ہائیکورٹ نے لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی رہائشی عمارت کے مالکان کی ضمانت منظور کر لی، جس سے قبل سیشن عدالت نے ان کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی تھی۔

تفصیلات کے مطابق، جسٹس عمر سیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عمارت کے مالکان رحیم بخش اور تاج محمد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں پانچ، پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

یہ مقدمہ اس رہائشی عمارت کے انہدام سے متعلق ہے جو لیاری میں گرنے کے باعث 27 افراد کی جان لے گیا جبکہ چار دیگر زخمی ہوئے۔ استغاثہ کے مطابق، ملزمان کی غفلت اور ذاتی مفاد کے باعث یہ المناک سانحہ پیش آیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عمارت کی تعمیر میں حفاظتی معیار کو یکسر نظرانداز کیا۔

دوسری جانب، وکیل صفائی شوکت حیات ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے شواہد میں رد و بدل کیا ہے اور ملزمان پہلے ہی مقدمے کے ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں، لہٰذا انہیں ضمانت پر رہا کیا جانا چاہیے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سیشن عدالت نے پہلے ہی ضمانت کی درخواست الزامات کی سنگینی کی بنیاد پر مسترد کر دی تھی۔ تاہم، اسی مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے 10 افسران کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔

ملزمان پر غفلت، لاپرواہی اور غیر ارادی قتل کے دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، جبکہ تحقیقات اب بھی جاری ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ المناک سانحہ کس حد تک انتظامی ناکامیوں کا نتیجہ تھا۔

یہ فیصلہ ایک بار پھر کراچی میں عمارتوں کے بار بار گرنے کے واقعات اور تعمیراتی نظام میں احتساب کے فقدان پر بحث کو تیز کر رہا ہے — ایک ایسا بحران جو برسوں سے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

More From Author

کراچی یونیورسٹی میں بس کی زد میں آ کر طالبہ جاں بحق

وزیراعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی تقریر دنیا کے رہنماؤں میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی، ناظرین کی تعداد 13 لاکھ سے تجاوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے