اسلام آباد:
پاکستان نے قطر پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی باضابطہ درخواست دی ہے۔ اس غیرمعمولی اقدام نے خلیجی خطے میں سخت تشویش پیدا کر دی ہے۔ یہ درخواست پاکستان نے الجزائر اور صومالیہ کے ساتھ مشترکہ طور پر جمع کرائی ہے تاکہ اسرائیل کی "بے احتیاط اور جارحانہ کارروائی” پر بات کی جا سکے جسے قطر کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
بدھ کے روز ایک مختصر بیان میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان قطر کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا:
"قطر کے برادر ملک کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کے پیش نظر پاکستان نے الجزائر اور صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ اس سنگین معاملے پر غور کیا جا سکے۔”
دوحہ میں حملہ
یہ فضائی حملہ دوحہ کے علاقے "لقطیفیہ” میں ایک رہائشی کمپلیکس پر کیا گیا جہاں اطلاعات کے مطابق حماس کے اعلیٰ رہنما ممکنہ جنگ بندی پر بات چیت کے لیے جمع تھے۔ اگرچہ حماس رہنما محفوظ رہے، لیکن کم از کم چھ افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک اعلیٰ فلسطینی مذاکرات کار کے رشتہ دار اور ایک قطری سکیورٹی افسر شامل تھے۔
یہ قطر کی سرزمین پر اسرائیل کی پہلی عسکری کارروائی ہے، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خطے کی سفارتکاری پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
قطر نے اس حملے کو اپنی خودمختاری کی "سنگین خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے فوری طور پر جنگ بندی کے مذاکرات میں ثالثی کا کردار معطل کر دیا۔
عالمی ردعمل
اسرائیلی کارروائی پر عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے علاوہ جرمنی، روس اور برطانیہ نے اس حملے کو بین الاقوامی قوانین اور سفارتی اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے بھی ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے اس اقدام کو "انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ” قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ نہ صرف قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔
"اسرائیل کی یہ مہم جوئی عالمی امن و سلامتی کے لیے اس کے مسلسل عدم احترام کا واضح ثبوت ہے۔ ایسی کھلی چھوٹ کو عالمی برادری برداشت نہیں کر سکتی۔”
پاکستان کا مؤقف
اسلام آباد نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے حق میں اپنے اصولی مؤقف کو دہرایا۔ دفترِ خارجہ کے مطابق:
"پاکستان قطر کے برادر عوام اور قیادت کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا اور ان کی قومی خودمختاری و سلامتی کے دفاع میں ان کا بھرپور ساتھ دے گا۔”
پاکستان، الجزائر اور صومالیہ کی جانب سے سلامتی کونسل کا یہ اجلاس رواں ہفتے کے آخر میں متوقع ہے۔