راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر مصر کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں انہوں نے ملک کی اعلیٰ فوجی اور مذہبی قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں۔ اس دورے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانا اور مسلم دنیا میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینا ہے، آئی ایس پی آر نے جمعرات کو اپنے بیان میں بتایا۔
فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور مصر کے درمیان دیرینہ تعلقات اور مشترکہ مفادات پر مبنی دفاعی شراکت داری کو مزید وسعت دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
اپنے قیام کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مصری وزیرِ دفاع اور دفاعی پیداوار جنرل عبدالمجید سقر اور مصری افواج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد خلیفہ فتحی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں علاقائی سلامتی کی صورتحال، انسدادِ دہشت گردی میں تعاون اور دفاعی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
فیلڈ مارشل منیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور مصر کے تعلقات تاریخی، ثقافتی اور برادرانہ بنیادوں پر استوار ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون نہ صرف ان کے عوام کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
مصری وزارتِ دفاع پہنچنے پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پُرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انہوں نے نامعلوم سپاہی کے یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے اور سابق مصری صدر محمد انور السادات کی قبر پر حاضری دی، جہاں انہوں نے مرحوم صدر کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
اپنے دورے کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے شیخ احمد الطیب، جامعہ الازہر کے عظیم امام، سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر شیخ الازہر نے مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز، فرقہ واریت اور انتہاپسندانہ نظریات کے پھیلاؤ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
فیلڈ مارشل منیر نے زور دیا کہ امتِ مسلمہ کو باہمی اتحاد و یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا اور اسلام کی مسخ شدہ تعبیرات کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی تاکہ امن، رواداری اور ہم آہنگی کا پیغام عام کیا جا سکے۔
ان کا یہ دورہ پاکستان کی مسلم دنیا کے ساتھ مسلسل سفارتی اور دفاعی روابط کو مضبوط بنانے کی کاوشوں کا تسلسل ہے جو نہ صرف علاقائی تعاون کو فروغ دیتا ہے بلکہ انتہاپسندی کے خلاف متحد موقف کو بھی تقویت دیتا ہے۔