کراچی میں بجلی کا بحران: تاجروں نے اسے معاشی تباہی قرار دے دیا

کراچی — شہر کے کاروباری حلقوں نے کراچی میں طویل اور شدید بجلی کی بندش پر شدید تشویش ظاہر کی ہے اور اسے صنعت اور تجارت کے لیے ایک "تباہ کن صورتحال” قرار دیا ہے۔ آل کراچی ٹریڈرز الائنس کے چیئرمین عتیق میر نے حکومت سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بجلی کی فراہمی کو بحال کیا جا سکے اور توانائی کے شعبے میں استحکام لایا جا سکے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عتیق میر نے بتایا کہ کبھی روشن و تابناک “City of Lights” اب تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے، اور بار بار لوڈ شیڈنگ کے باعث کاروبار کی روزمرہ سرگرمیوں میں شدید خلل پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کے-الیکٹرک اور بجلی کی چوری کے درمیان جاری تنازعات نے صارفین پر ناقابل برداشت بل اور غیر منصفانہ ٹیکسز ڈال دیے ہیں۔

عوام میں کم آمدنی والے گھرانے اپنے بجلی کے بل ادا کرنے میں مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ غیر قانونی کنیکشنز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ میر نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر بجلی کے نرخوں کو مناسب سطح پر لائے تاکہ مزید معاشی نقصان سے بچا جا سکے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ انتخابات سے پہلے شہریوں کو 200–300 یونٹس مفت بجلی ملتی تھی، جو اب نہ صرف ختم ہو چکی ہے بلکہ قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔

عتیق میر نے خبردار کیا کہ طویل بجلی کی بندش کے سبب مارکیٹس سست روی کا شکار ہیں، کاروبار بند ہو رہے ہیں، اور کراچی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معیشت کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔

More From Author

ترکی: فجر کی نماز میں حاضر ہونے والے بچوں کے لیے مسجد کی خوشگوار حیرت

کراچی: مایمار پلازہ میں کسٹمز چھاپے کے دوران ہنگامہ، دو زخمی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے