پاکستان نے 11 ارب ڈالر کے غیر ملکی امدادی فنڈز کا درست استعمال نہ کیا، وزیر خزانہ کی تنقید

اسلام آباد:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے جنیوا کانفرنس میں تقریباً تین سال قبل غیر ملکی قرض دہندگان کی طرف سے دیے گئے 11 ارب ڈالر کی امداد کو صحیح طریقے سے استعمال کرنے کے لیے قابل سرمایہ کاری منصوبے تیار کرنے میں ناکامی کا سامنا کیا ہے۔ اس کوتاہی کی وجہ سے حکومت کی غیر ملکی امداد کی ضرورت اور اس کے مؤثر استعمال میں بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے۔

"آئیں یہ تسلیم کریں کہ ہم جنیوا میں دی گئی اربوں ڈالر کی امداد سے فائدہ اٹھانے کے لیے قابل سرمایہ کاری منصوبے تیار نہیں کر سکے”، اورنگزیب نے بدھ کے روز اسلام آباد میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ وزیر خزانہ نے مزید سوال اٹھایا کہ کیا ریاستی ادارے 2022 کے سیلابوں سے کچھ سبق سیکھے ہیں، جن کے نتیجے میں تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان ایک اور شدید سیلابی بحران کا سامنا کر رہا ہے، جس میں "اربوں ڈالر” کے نقصانات کا خدشہ ہے۔

اورنگزیب کے اس بیان کے بعد وزارت اقتصادی امور کی طرف سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو فراہم کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 6.4 ارب ڈالر کی پراجیکٹ فنانسنگ میں سے صرف 2.8 ارب ڈالر جاری کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی قرض دہندگان کی طرف سے کل 11 ارب ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا گیا تھا، جس میں 4.6 ارب ڈالر تیل کی فنانسنگ کے لیے اور 6.4 ارب ڈالر بحالی اور تعمیر نو کے لیے تھے۔ تاہم، قابل اعتماد منصوبوں کی کمی کی وجہ سے امداد کی فراہمی محدود رہی۔

سرکاری ڈیٹا کے مطابق، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے بڑے بین الاقوامی قرض دہندگان نے صرف اپنے وعدے کا ایک حصہ جاری کیا ہے۔ عالمی بینک نے 2.2 ارب ڈالر کا وعدہ کیا تھا لیکن صرف 1.6 ارب ڈالر جاری کیے۔ اسی طرح ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1.6 ارب ڈالر کا وعدہ کیا تھا لیکن صرف 513 ملین ڈالر جاری کیے۔ چین اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) نے 1.1 ارب ڈالر کا وعدہ کیا تھا لیکن صرف 250 ملین ڈالر فراہم کیے، جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک نے 600 ملین ڈالر کا وعدہ کیا تھا لیکن صرف 231 ملین ڈالر جاری کیے۔ امریکہ نے 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا اور 70 ملین ڈالر دیے۔

دریں اثنا، پاکستان کو ایک اور قدرتی آفت کا سامنا ہے، جس کے پیش نظر وزارت آبی وسائل نے چناب، ستلج اور راوی دریاؤں کے لیے سیلاب کا الرٹ جاری کیا ہے، جو چناب کے بالائی حصوں میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں اضافہ کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان مسائل کو نہ حل کیا گیا تو پاکستان 2047 میں اپنی سو سالہ سالگرہ کے موقع پر 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کا خواب پورا نہیں کر سکے گا۔

More From Author

شہباز شریف چین کا دورہ کریں گے، SCO سمٹ میں شرکت

کراچی میں بارش کی پیشگوئی پر متضاد دعوے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے