ٹرمپ نے کہا: قطر پر کسی بھی مسلح حملے کی صورت میں امریکہ دفاع کرے گا

واشنگٹن — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز جاری ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ قطر پر کسی بھی مسلح حملے کو براہِ راست امریکہ کی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیا جائے گا۔ اس اقدام سے خطے میں امریکہ اور قطر کے دفاعی تعلقات مضبوط ہونے کی توقع ہے اور ضرورت پڑنے پر امریکی فوجی کارروائی کا امکان بھی ظاہر ہوتا ہے۔

قطر نے ٹرمپ کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا اور اسے دوطرفہ دفاعی تعاون کو مستحکم کرنے میں اہم سنگ میل قرار دیا۔ یہ آرڈر اس ماہ کے اسرائیلی فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس کا نشانہ دوحہ میں حماس کے رہنما تھے اور جس نے واشنگٹن کو حیران کر دیا کیونکہ قطر میں خطے کا سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ موجود ہے۔

آرڈر کی تاریخ پیر ہے، یعنی وہی دن جب ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ آرڈر میں کہا گیا ہے: “امریکہ قطر کی سرزمین، خودمختاری یا اہم بنیادی ڈھانچے پر کسی بھی مسلح حملے کو اپنے امن و سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے گا۔ ایسے حملے کی صورت میں امریکہ تمام جائز اور مناسب اقدامات کرے گا، بشمول سفارتی، اقتصادی اور اگر ضروری ہو تو فوجی اقدامات، تاکہ امریکہ اور قطر کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے اور امن و استحکام بحال ہو سکے۔”

دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اعلیٰ امریکی دفاعی حکام قطر کے ساتھ ہنگامی منصوبہ بندی جاری رکھیں گے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں فوری اور مربوط ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ سعودی عرب نے بھی واشنگٹن سے مشابہ ضمانتیں حاصل کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ریاض اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر لائے جا سکیں، لیکن اس حوالے سے ابھی تک کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔

More From Author

انڈیا کو ایشیا کپ ٹرافی لینے کے لیے خوش آمدید: پی سی بی چیئرمین نقیوی

کراچی یونیورسٹی میں طلبہ کا تصادم، ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاج، فوری گرفتاریوں کا مطالبہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے