نوابزادہ لیاقت علی خان کی 74ویں برسی آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے

اسلام آباد
قوم آج (جمعرات) پاکستان کے پہلے وزیرِاعظم اور تحریکِ آزادی کے عظیم رہنما نوابزادہ لیاقت علی خان کی 74ویں برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہی ہے۔

لیاقت علی خان، قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی اور دستِ راست تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے حصول کی جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔ قیامِ پاکستان کے بعد انہوں نے ملک کے پہلے وزیرِاعظم کی حیثیت سے نہایت نازک دور میں قیادت سنبھالی اور خلوص، دیانت اور بصیرت کے ساتھ قوم کی رہنمائی کی۔

لیاقت علی خان کا تعلق مشرقی پنجاب کے شہر کرنال سے تھا۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی گئے۔ اپنی ذہانت، علم اور کردار کی پختگی کے باعث وہ تحریکِ آزادی کے دور میں اسلامی جمہوریت اور پارلیمانی سیاست کے ایک مضبوط حامی کے طور پر ابھرے۔

اگرچہ انہیں انڈین نیشنل کانگریس کی جانب سے شمولیت کی دعوت دی گئی تھی، تاہم لیاقت علی خان نے قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں مسلم لیگ کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا — ایک ایسا فیصلہ جس نے برصغیر کی تاریخ کا رخ بدل دیا۔ انہوں نے قائداعظم کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے حقوق کے لیے انتھک جدوجہد کی اور بالآخر پاکستان کے قیام کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

قیامِ پاکستان سے قبل وہ برطانوی ہند کی عبوری حکومت میں پہلے وزیرِ خزانہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ اُن کا پیش کردہ ’’غریب آدمی کا بجٹ‘‘ اس وقت کے عوام میں بے حد مقبول ہوا، کیونکہ اس میں سماجی انصاف اور وسائل کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا گیا تھا۔

16 اکتوبر 1951 کو لیاقت علی خان راولپنڈی کے کمپنی باغ میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران قاتلانہ حملے میں شہید کر دیے گئے۔ بعد ازاں اسی مقام کو ان کی یاد میں لیاقت باغ کا نام دیا گیا۔

لیاقت علی خان کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ’’قائدِ ملت‘‘ اور ’’شہیدِ ملت‘‘ کے القابات سے نوازا گیا۔ اُن کی سیاسی بصیرت، قومی یکجہتی کے لیے جدوجہد، اور پاکستان کے استحکام کے لیے خدمات آج بھی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کا نام پاکستان کی تاریخ کے سنہری اور تابناک ابواب میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔

More From Author

پاکستان نے بھارت کے لیے فضائی حدود کی پابندی 23 نومبر تک بڑھا دی

ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ دوبارہ بڑھا دی، اب 31 اکتوبر تک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے