’’میں ہمیشہ فرنٹ سے لیڈ کرنے کی کوشش کرتا ہوں، چاہے میں کپتان ہوں یا نہیں‘‘ شاہین شاہ آفریدی

لاہور — قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ایک بار پھر اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور ذمہ داری کے احساس کا مظاہرہ کیا ہے، جیسے ہی پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ اپنی شاندار بولنگ اور جارحانہ انداز کے لیے مشہور شاہین نے کہا کہ ان کے نزدیک قیادت کا مطلب صرف عہدہ نہیں بلکہ مثال بن کر دکھانا ہے۔

’’میں ہمیشہ فرنٹ سے لیڈ کرنے کی کوشش کرتا ہوں، چاہے میں کپتان ہوں یا نہیں،‘‘ شاہین نے پُراعتماد لہجے میں کہا — ایک جملہ جو ان کی بڑھتی ہوئی پختگی اور ٹیم میں اہم کردار کو بخوبی ظاہر کرتا ہے۔

گزشتہ چند برسوں میں شاہین ایک اُبھرتے ہوئے بولر سے پاکستان کے سب سے قابل اعتماد میچ ونر بن چکے ہیں۔ ان کی ابتدائی وکٹیں اکثر میچ کا رخ موڑ دیتی ہیں، جبکہ ان کی توانائی ٹیم کا حوصلہ بلند رکھتی ہے، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔

ڈریسنگ روم کے اندرونی ذرائع کے مطابق شاہین وہ کھلاڑی ہیں جو اپنی کارکردگی سے مثال قائم کرتے ہیں — ساتھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، خود کو بہتر بناتے رہتے ہیں اور دباؤ میں بھی پُرسکون رہتے ہیں۔ یہی اوصاف انہیں نہ صرف ٹیم کے اندر بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے درمیان بھی عزت دلاتے ہیں۔

جیسے جیسے پاکستان ایک مشکل سیریز کی طرف بڑھ رہا ہے، شاہین کی موجودگی میدان میں اور میدان سے باہر دونوں جگہ ٹیم کے لیے حوصلہ افزا ثابت ہو رہی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اصل قیادت محنت، نظم و ضبط اور دباؤ میں ثابت قدم رہنے سے ظاہر ہوتی ہے۔

شاہین شاہ آفریدی اپنی لگن، عزم اور مستقل مزاجی سے یہ ثابت کر رہے ہیں کہ اصل رہنما وہی ہوتا ہے جو عہدے سے نہیں بلکہ اپنے عمل اور کردار سے پہچانا جائے اور یہی جذبہ پاکستان کرکٹ کی اصل پہچان ہے۔

More From Author

فوجی سیمنٹ اور کیپکو کی اٹک سیمنٹ میں 84 فیصد حصص کے حصول کی تیاری

مفتی تقی عثمانی دنیا کی بااثر ترین مسلم شخصیات میں دوسرے نمبر پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے