کراچی، 29 اگست 2025 — ملک میں جاری سیلابی صورتحال نے ریلوے آپریشن کو شدید متاثر کیا ہے، اور حکام نے کئی مسافر ٹرینوں کی منسوخی اور شیڈول میں تعطل کی تصدیق کی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق پاک بزنس ایکسپریس کو جمعہ کے روز سیلاب اور مسافروں کی کمی کے باعث منسوخ کردیا گیا۔ اس کے علاوہ شاہ حسین ایکسپریس کو چار دن کے لیے، یعنی 30 اگست سے 2 ستمبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ متاثرہ مسافروں کو کراچی ایکسپریس اور گرین لائن میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پنجاب میں دریائے ستلج کا پانی خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ بھارت سے آنے والے پانی کے بڑے ریلوں نے ندی نالوں کو بھر دیا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں خاندانوں کو خطرات لاحق ہیں۔ حکام کے مطابق ہیڈ گنڈا سنگھ پر پانی کا بہاؤ انتہائی بلند سطح 2 لاکھ 61 ہزار 53 کیوسک تک پہنچ گیا، جب کہ ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب 1 لاکھ 13 ہزار 124 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
سیلابی ریلوں کے باعث بابا فرید پل اور بھکان پتن پل کے نیچے پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، جس سے دریا کے کنارے آباد 109 دیہات ڈوب گئے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں اور ایک لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے بے دخل ہو گئے ہیں۔
مقامی انتظامیہ ریلیف فراہم کرنے میں مصروف ہے، لیکن سیکڑوں بستیاں اب بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر پانی کی سطح مزید بڑھی تو ریلوے آپریشن میں مزید رکاوٹیں اور بڑی سطح پر نقل مکانی ناگزیر ہوسکتی ہے۔