اوپن اے آئی کا نیا قدم ‘ایٹلس’ براؤزر، گوگل کروم کے لیے ایک نیا چیلنج

سلکان ویلی کی ٹیک دنیا میں ایک نیا طوفان برپا ہو گیا ہے، کیونکہ اوپن اے آئی نے اپنا طویل انتظار کیا جانے والا اے آئی سے چلنے والا ویب براؤزر ‘ChatGPT Atlas’ متعارف کرا دیا ہے، جو براہِ راست گوگل کروم کے غلبے کو چیلنج کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ قدم اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اوپن اے آئی اب صرف چیٹ بوٹ تک محدود نہیں رہنا چاہتا بلکہ صارفین کی روزمرہ آن لائن زندگیوں میں خود کو گہرائی تک ضم کرنا چاہتا ہے۔ کمپنی کے پاس پہلے ہی 800 ملین ہفتہ وار فعال صارفین ہیں، اور اب وہ اس مقبولیت کو ایک ایسے براؤزر کے ذریعے مزید وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہے جو سرچ، شاپنگ اور انٹرنیٹ براؤزنگ کے روایتی طریقوں کو بدل سکتا ہے۔

ایٹلس ایک عام ویب براؤزر کی سادگی کو مصنوعی ذہانت کی طاقت کے ساتھ جوڑتا ہے۔ اس میں صارفین کسی بھی ویب صفحے پر ایک ChatGPT سائیڈ بار کھول سکتے ہیں جو طویل مضامین کا خلاصہ بنا سکتی ہے، مصنوعات کا موازنہ کر سکتی ہے، ڈیٹا کا تجزیہ کر سکتی ہے، یا مختلف آن لائن کام خودکار طریقے سے انجام دے سکتی ہے۔
اس میں ایک خاص “ایجنٹ موڈ” بھی شامل ہے جو صرف ادائیگی کرنے والے صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ یہ موڈ ChatGPT کو ویب سائٹس پر خود سے کارروائیاں مکمل کرنے کی صلاحیت دیتا ہے — جیسے سفری معلومات تلاش کرنا، فارم پُر کرنا، یا حتیٰ کہ آن لائن خریداری کرنا۔

منگل کے روز ایک براہِ راست مظاہرے کے دوران، اوپن اے آئی کے ڈویلپرز نے دکھایا کہ کس طرح ChatGPT نے ایک آن لائن ریسیپی تلاش کی اور پھر خودکار طور پر Instacart پر جا کر تمام اجزاء خرید لیے  یعنی پورا عمل بغیر کسی انسانی مداخلت کے مکمل ہو گیا۔

یہ براؤزر فی الحال ایپل کے macOS پر دنیا بھر میں دستیاب ہے، جبکہ ونڈوز، iOS اور اینڈرائیڈ کے ورژنز جلد متعارف کرائے جائیں گے۔

اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین — جنہوں نے 2022 میں ChatGPT کے ذریعے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب برپا کیا — اب کمپنی کو صارفین کے انٹرنیٹ تجربے کے ایک نئے دور میں لے جا رہے ہیں، جہاں گوگل کی دہائیوں پر محیط برتری کو براہِ راست چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب گوگل بھی پیچھے نہیں ہٹ رہا۔ اس نے Gemini AI ماڈل کو اپنے کروم براؤزر میں ضم کر دیا ہے تاکہ صارفین کو ایک نیا “AI Overview” فیچر فراہم کیا جا سکے جو سرچ نتائج کا خلاصہ بنا کر پیش کرتا ہے، یعنی ایک ایسا تجربہ جو لنکس اور چیٹ بوٹ جیسی گفتگو دونوں کو جوڑتا ہے۔

تاہم، کروم اب بھی سب سے طاقتور براؤزر ہے۔ ستمبر 2025 میں اس کا عالمی مارکیٹ شیئر 71.9 فیصد تھا، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اوپن اے آئی کا نیا براؤزر آن لائن اشتہارات کے نظام میں بڑی تبدیلی لا سکتا ہے۔

ڈی اے ڈیوڈسن کے تجزیہ کار گل لوریا کے مطابق:
“اگر اوپن اے آئی نے اپنے براؤزر میں چیٹ کو براہِ راست ضم کر دیا ہے تو یہ اس بات کا ابتدائی اشارہ ہے کہ مستقبل میں وہ اشتہارات کا کاروبار بھی شروع کر سکتی ہے اور اگر ایسا ہوا تو گوگل کے سرچ ایڈورٹائزنگ کے اجارہ داری ماڈل کو بڑا دھچکا لگ سکتا ہے، جو اس وقت تقریباً 90 فیصد مارکیٹ پر قابض ہے۔”

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گوگل پہلے ہی ریگولیٹری دباؤ میں ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا نے ستمبر میں اپنے فیصلے میں کہا کہ گوگل کو اپنا کروم براؤزر فروخت کرنے کی ضرورت نہیں، تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ جنریٹیو اے آئی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری روایتی سرچ نظام کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ، اوپن اے آئی کا ایٹلس براؤزر صرف ایک نئی پروڈکٹ نہیں بلکہ انٹرنیٹ کے ساتھ انسانی تعامل کے ایک نئے دور کا آغاز دکھائی دیتا ہے ایک ایسا دور جس میں ویب براؤزنگ محض سرچ تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ ایک ذہین گفتگو پر مبنی تجربے میں بدل جائے گی۔

More From Author

کراچی میں کے الیکٹرک کے ٹیرف میں کمی، جماعتِ اسلامی نے عوامی فتح قرار دے دیا

سعودی عرب نے شیخ صالح الفوزان کو نیا مفتیِ اعظم مقرر کر کے قدامت پسندی کی جانب واپسی کا اشارہ دیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے