افغانستان سے فتنہ الخوارج کےدہشت گرد پاکستان میں کارروائیاں کررہےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

افغانستان سے فتنہ الخوارج کےدہشت گرد پاکستان میں کارروائیاں کررہےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر
افغانستان خارجیوں اوردہشت گردوں کوپاکستان پر فوقیت نہ دے،ڈی جی آئی ایس پی آر
2024میں مختلف آپریشنزکےدوران925دہشت گردوں کوجہنم واصل کیا،ڈی جی آئی ایس پی آر
فتنہ الخوارج افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کررہےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر
بھارت خطےمیں جومنصوبہ بندی کررہاہےاس سے بخوبی واقف ہیں،لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
دہشت گردی اس وقت ختم ہوگی جب متاثرہ علاقوں میں انصاف قائم ہوگا،ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نےکہاہےکہ افغانستان سے فتنہ الخوارج کےدہشت گرد پاکستان میں کارروائیاں کررہےہیں،افغانستان خارجیوں اوردہشت گردوں کوپاکستان پر فوقیت نہ دے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتےہوئےڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کاکہناتھاکہ پاکستان نےدہشت گردی کےخلاف طویل جنگ لڑی ہے، رواں سال59ہزار775کامیاب آپریشنزکیےگئے،سکیورٹی فورسزنے2024میں مختلف آپریشنزکےدوران925دہشت گردوں کوجہنم واصل کیاجبکہ سیکڑوں گرفتار ہوئے،آپریشنزمیں27افغان دہشت گردوں کوہلاک کیا،روزانہ کی بنیادپر169سے زیادہ آپریشنزکیےجارہےہیں،دہشت گردی کےکئی منصوبوں کوناکام بنایاگیا،آپریشنز کےدوران دہشت گردوں سےبھاری تعدادمیں گولہ بارود برآمدکیاگیا،بلوچ دہشت گردوں کےانتہائی مطلوب سرغنہ کوبھی جہنم واصل کیاگیا،دہشت گردمعصوم لوگوں کی ذہن سازی کرتےہوئےنوجوانوں کواستعمال کرتے ہیں،14مطلوب دہشت گردوں نےہتھیار ڈال کرخودکوقومی دھارےمیں شامل کیا،سال2024میں383بہادرآفیسرز اورجوانان نےجام شہادت نوش کیا،پوری قوم مسلح افواج کےبہادرسپوتوں اور لواحقین کوخراج تحسین پیش کرتی ہے،دہشت گردی کی یہ جنگ آخری دہشت گرد اورخوارج کےخاتمےتک جاری رہے گی، فتنہ الخوارج افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کررہےہیں،دہشت گردی کےتانےبانےافغانستان میں موجود دہشت گردوں تک جاتےہیں،آرمی چیف افغانستان سےدہشت گردی کےخلاف دوٹوک مؤقف رکھتےہیں،بھارت خطےمیں جومنصوبہ بندی کررہاہےاس سے بخوبی واقف ہیں، پاکستان اپنے شہریوں کو تحفظ دینے کیلئےکوئی کسرنہیں اٹھارکھےگا،بھارت نے 2024میں سیز فائر کی 25 خلاف ورزیاں کیں اور 525 فائرنگ کے واقعات ہوئے،ڈی جی آئی ایس پی آرکامزیدکہناتھاکہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ایک بنیادی چیز ہے،فوج اورقانون نافذ کرنےوالےادارےدہشت گردوں سےلڑتےہیں، دہشت گردی کےخلاف پوری قوم لڑتی ہے،دہشت گردی اس وقت ختم ہوگی جب متاثرہ علاقوں میں انصاف قائم ہوگا،متاثرہ علاقوں میں صحت،تعلیم،انتظامیہ اور گڈگورننس کاہونالازمی ہے،ہم تلخ حقیقت سےچہرہ نہیں چھپاسکتے