پی ٹی آئی کارکنوں کے تشدد سے پولیس اہلکار جاں بحق ہوا،وزیر اطلاعات پنجاب
پی ٹی آئی کارکنوں کے تشدد سے پولیس اہلکار جاں بحق ہوا،وزیر اطلاعات پنجاب
سروں کو ٹارگٹ کرنا طالبان کا طریقہ کار ہے، عظمیٰ بخاری
ہمارے بچے اتنے سنگدل نہیں کہ پولیس کو ماریں،وزیر اطلاعات پنجاب
وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تشدد سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور 70 پولیس اہلکار زخمی ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کالاہور میں نیوز کانفرنس کرتےہوئےکہناتھا کانسٹیبل مبشر نے کچھ دیر پہلے دم توڑا ، 5 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے، پولیس اہلکاروں کو گردن اور ٹانگوں پر گولیاں ماری گئیں، گولیاں مارنے والے یوتھ فورس کے لوگ ہیں، جنہیں باہرسے لایا گیا،انہوں نے کہا کہ سروں کو ٹارگٹ کرنا طالبان کا طریقہ کار ہے، ہمارے بچے اتنے سنگدل نہیں کہ پولیس کو ماریں،پولیس والوں کو بھی بندوق پکڑا دی جائے تو دیکھتی ہوں یہ کیسے مقابلہ کرتے ہیں،ان کا ایجنڈا ہے ریاست گولی چلائے ، انہیں لاشیں ملیں، یہ کل بھی دہشت گرد تھے اور آج بھی دہشت گرد ہیں، بانی پی ٹی آئی کے ہوتے ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا،انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور غائب ہیں، بشریٰ بی بی ریلی کی قیادت کر رہی ہیں، انہوں نے خطاب بھی کیا ، اب کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں،بشریٰ بی بی کو سیاست میں خوش آمدید کہتےہیں، کھل کر کھیلیں ہمیں بھی کھیلنے کا مزہ آئے گا،انہوں نے کہا کہ ریاست کو ہر قیمت پر صبر اور تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے، ہم ایف آئی آر کاٹتے ہیں، یہ نعرے لگاتے ہوئے رہا ہوجاتے ہیں، کیا کریں؟