تازہ ترین

کےالیکٹرک روز اول سے آج تک ایک بے لگام گھوڑا بنا ہوا ہے،شرجیل میمن

کےالیکٹرک روز اول سے آج تک ایک بے لگام گھوڑا بنا ہوا ہے،شرجیل میمن
بیلنس شیٹ نکالیں دیکھیں کہ بجلی کی فراہمی کےادارے کتنامنافع کمارہےہیں،شرجیل میمن
بجلی کی فراہمی والے ادارے اپنا قبلہ درست کریں، صوبائی وزیر شرجیل میمن
بجلی کی فراہمی والے ادارے اجتماعی سزا نہیں دے سکتے، شرجیل میمن
ادارے میٹر ریڈنگ کے بجائے محض اندازوں پر بل بھیجتے ہیں،شرجیل میمن
عوام بل لےکرجاتےہیں تو کہتےہیں کہ بل کم نہیں کر سکتےقسطیں کرسکتے ہیں،شرجیل
کےالیکٹرک،حیسکو،سپکوآئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،شرجیل میمن
آئین کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا، صوبائی وزیر شرجیل میمن

صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک روز اول سے آج تک ایک بے لگام گھوڑا بنا ہوا ہے۔ سندھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ بیلنس شیٹ نکالیں دیکھیں کہ بجلی کی فراہمی کے ادارے کتنا منافع کما رہے ہیں ، معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کو کمائی کا ایک فیصد حصہ نیٹ ورک بڑھانے اور ٹھیک کرنے پر خرچ کرنا ہے، بارش ہو یا گرمی، کے الیکٹرک کے فیڈر ٹرپ کر جاتے ہیں، سندھ اسمبلی نے پچھلے دنوں قراداد منظور کی کہ بجلی کی فراہمی والے ادارے اپنا قبلہ درست کریں۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی فراہمی والے ادارے اجتماعی سزا نہیں دے سکتے، یہ آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے، بجلی کی فراہمی والے ادارے میٹر ریڈنگ کے بجائے محض اندازوں پر بل بھیجتے ہیں، عوام بل لے کر جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ بل کم نہیں کر سکتے قسطیں کر سکتے ہیں، سندھ کے دیہی علاقوں سو گھروں میں دس ڈیفالٹر ہونے پر پی ایم ٹی اتار کر لے جاتے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک، حیسکو، سپکو آئین کی سراسر خلاف ورزی کر رہے ہیں، آئین کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا، اسمبلی میں بل پاس ہونے پر کے الیکٹرک نے خط لکھ دیا کہ حکومت کی طرف ہمارے واجبات ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ بجلی کی فراہمی والے ادارے اپنے لالچ اور نااہلی کی سزا غریب عوام کو دیں، عام عوام گرمی کی لہر کی وجہ سے بہت پریشان ہے، امتحانی مراکز کو بھی بجلی فراہم نہیں کی جارہی۔شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ دنیا کے کسی ملک میں بغیر رجسٹرڈ گاڑی نہیں چلتی ، ہمارے ملک میں چھ چھ سال تک بغیر رجسٹرڈ گاڑی چل رہی ہوتی ہے، رجسٹرڈ کرائے بغیر گاڑی اب سڑک پر نہیں چلے گی، گاڑی کی رجسٹریشن اور ٹیکس وقت پر جمع کرایا جائے تو اہداف کا حصول ممکن ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close
Close