دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب، وارننگ جاری
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویڑن نے شہریوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی دریاؤں ]ڈیموں میں پانی کی صورتحال خطرناک ہے، دریائے کابل میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب کراچی(اسٹاف رپورٹر) فلڈ فورکاسٹنگ ڈویڑن نے تونسہ اور چشمہ کے مقام پر دریائے سندھ میں آج اونچے درجے کا سیلاب گزرنے کی وارننگ جاری کردی گئی۔ ملک بھر میں دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، دریائے کابل میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب گزر رہا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویڑن نے شہریوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی۔دوسری جانب انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے تونسہ بیراج اور سکھر بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی ہے۔ارسا کے مطابق تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 15 ہزار کیوسک ہے جب کہ سکھر بیراج سے 5 لاکھ 62 ہزار کیوسک کا ریلا گزار رہا ہے۔ارسا کی جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے جب کہ نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 5 ہزار کیوسک ہے۔دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 11 ہزار، جہلم میں منگلا ڈیم کے مقام پر پانی کی آمد 53 ہزار اور کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 25 ہزار کیوسک ہے۔دریائے چناب مین مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 66 ہزار کیوسک، گدو بیراج پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 85 ہزار کیوسک جب کہ کوٹری بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔ارسا کا مزید کہنا ہے کہ یکم اپریل سے اب تک ایک کروڑ 38 لاکھ ایکڑ فٹ پانی سمندر برد ہوچکا ہے کیوں کہ ڈیموں میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 92 لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔