تازہ ترین

40ہجری کے رمضان کی 19ویں سحر ،،،

حضرت علی ابن ابی طالب پر مسجد کوفہ میں ابن ملجم کا حملہ

40ہجری کے رمضان کی 19ویں سحر ،،، حضرت علی ابن ابی طالب پر مسجد کوفہ میں ابن ملجم کا حملہ،،، نماز فجر کے دوسرے سجدے میں سرپر ضرب لگائی گئی،،،

 داماد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ،خلیفۃ المسلمین ، امیر االمومین ، مولائے متقیان حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو چالیس ہجری کے رمضان المبارک کی انیس ویں سحری کے بعد مسجد کوفہ میں حالت سجدہ میں ابن ملجم مرادی نے ضربت لگائی اور آپ علیہ السلام دو روز زخمی رہنے کے بعد اکیس رمضان المبارک کو شہادت پاگئے،۔  (ابن ملجم نے حیدر کو مارا روزہ داروں قیامت کے دن ہیں) چالیس ہجری کے رمضان کی اٹھارہویں افطار خاندان رسالت کے لیے وہ پیغام لائی کے اپنی بیٹی ام کلثوم کے گھر تشریف فرما مولائے کائنات اپنی بیٹی سے گویا ہوئے کہ( دودھ اور خرمے میں سے کوئی ایک چیز اٹھالو) بیٹی تم اچھی طرح جانتی ہو کہ تمہارا بابا کبھی دستر خوان پر دوچیزوں سے افطار نہیں کرتا،  نماز فجر کا وقت قریب ہوا تو حضرت علی اپنی بیٹی کے گھر سے مسجد کوفہ کی جانب سے روانہ ہونے لگے، یہ وہ وقت تھا کہ گھر میں پلی مرغابیوں نے مولا کا گھیراو کرلیا ، اور زبان بے زبانی میں مسجد کوفہ جانے سے روکنے لگی۔ (مسجد کوفہ نہ جاو یا علی( نوحہ) حضرت گھر سے نکل کر مسجد کوفہ پہنچے تو ملعون عبدالرحمان ابن ملجم مسجد میں اوندھے منہ سویا ہوا ملا ، جسے مولانے نماز کے لیے جگایا ۔ نماز فجر کی پہلی رکعت کا ابھی پہلا ہی سجدہ ادا ہوا تھا کہ عبد الرحمان ابن ملجم نے زہر ہلاہل میں بجھی تلوار سے مولا کے سر اقدس پر ایسا وار کیا کہ فرق َِ مشکل کشاء مثل رحل قرآن کھل گیا  (ابن ملجم نے حیدر کو مارا) زمین و آسمان کاپنے لگے، اور ایک صدا سنائی دی کہ ابوالحسن حالت نماز میں شہید کردیئے گئے، نمازیوں میں سے کچھ مولاکی طرف بڑھے تو کچھ نے ملعون عبد الرحمان ابن ملجم اور کو پکڑ لیا۔ مولا ئے کائنات کے عد ل و انصاف کا یہ عالم کہ اپنے قاتل کو شربت پیش کرنے اور سزا میں صرف ایک ضرب لگانے کی وصیت کی۔ فاتح خیبر و خندق، بدر و حنین اس حملے کے بعد دو روز تک بستر پر اپنے خون میں غلطاں رہنے کے بعد اکیس رمضان المبارک کی صبح شہادت پاگئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close
Close