چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوکی سابق وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوکی سابق وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات ،،، ملاقات میں سیاسی معاملات میں اتفاق رائے کے ساتھ چلنے کا عزم ،،،
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نوازشریف سے لندن میں ملاقات کی اس موقع پرسیاسی معاملات میں اتفاق رائے کے ساتھ چلنے کے عزم کا اظہار کیا گیا،ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال سمیت دیگر اموربھی زیربحث لائے گئے سابق وزیر اعظم نوازشریف سےملاقات کےموقع پرپی پی چیئرمین نے عدم اعتماد کی کامیابی اور وزیراعظم و پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں کامیابی پر نواز شریف کو مبارکباد بھی دی،اس موقع پر مشترکہ نیوز کانفرنس کرتےہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہےپاکستان میں جو ڈیمیج ہوگیااسے ریپئر کرنا ہے، ملک کو گمبھیر مسائل سے نکالنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا،ملکی معیشت کی بحالی میں وقت لگے گا،پاکستان کی معیشت کو اب دوبارہ کھڑا کرنا آسان کام نہیں،انہوں نےکہاکہ عمران خان سے اس قوم کو نجات دلانا بھی ضروری تھا، پاکستان میں ایسا ماحول کبھی نہیں دیکھا جو عمران خان نے ملک میں پیدا کیا، عمران خان نے ملک میں بداخلاقی ، غنداگردی کا کلچر پیدا کیا ہے،انہوں نےکہاکہ پاکستان کو اس بھنور سے نکالے بغیر بات نہیں بنے گی، عمران خان جگہ جگہ جاکر یہ بھیک مانگتا تھا، ہر چیز پر یوٹرن، جو کہا اس نے اس کے برعکس عمل کیا، کہا تھا آئی ایم ایف جاؤںگا تو خودکشی کرلوں گا ہم نے تو خودکشی کرتے نہیں دیکھا، انہوں نےمزید کہا کہ بلاول بھٹو کےآنے پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس موقع پربلاول بھٹو زرداری کاکہناتھاہم نے کامیابی حاصل کرکےایک تاریخ رقم کی ہے ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ماضی میں بھی مل کر تاریخ لکھی ہے، تین چار سال میں ہم نے مل کر اس سلیکٹڈ حکومت کو ختم کیا،انہوں نے کہا کہ ایک غیر جمہوری شخص پاکستان پر مسلط کیا گیا تھا، آج کی ملاقات اتنی ہی اہم ہے، جتنی چارٹر آف ڈیموکریسی کی ملاقات تھی، ہم نے ان کے خلاف کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھایا، ہم نے جمہوری طریقے اپنا کر اس وزیراعظم کو ہٹایا ،انہوں نےکہاکہ آج بھی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ساتھ اتنا ہی ضروری ہے جتنا سی او ڈی کے وقت تھا، عمران خان کوگھر بھیج دیا جو نقصان اس نے ملک کو پہنچایا اس کو ٹھیک کرنا ہے، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ صرف ہماری نہیں پوری قوم کی جیت ہے