تازہ ترین

بڑھتی مہنگائی کو مزید پر لگ گئے، 22 اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

دودھ ،دہی ،آٹا،جلانے والی لکڑی،چاول ،ٹماٹر،گڑ،لہسن ،مٹن ،بیف،گھی،تیل ،دالیں ،انرجی سیور،نہانے کاصابن ودیگراشیاء مہنگی ہوگئیں
اسلام آباد(بیورورپورٹ) ملک میں تین ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کے بعد اب مہنگائی میں اضافے کی رفتار زور پکڑ گئی، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.35 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 19.53 فیصد تک پہنچ گئی۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 3 فروری 2022 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 1.35 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 19.53 فیصد ہوگئی ہے۔ حالیہ ہفتے ملک میں 22 اشیائے ضروریہ مہنگی ،6سستی ہوئیں جبکہ 23کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 فروری2022 کو ختم ہونے والے ہفتے میں بھی مہنگائی کی شرح میں 1.35 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس ایک ہفتے کے دوران دودھ ،دہی، آٹا، آگ جلانے والی لکڑی، چاول، انرجی سیور، ایل پی جی، سرسوں کا تیل، ٹماٹر، چکن، نمک، گڑ، لہسن، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، دال چنا، دال مسور اور ٹائلٹ سوپ سمیت مجموعی طور پر 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور آلو، پیاز، انڈے، چینی، دال ماش اور دال مونگ پر مشتمل 6 اشیا سستی ہوئیں جب کہ 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر گزشتہ ہفتے کے دوران چکن 10.50فیصد،، سرسوں کا تیل 2.38فیصد اور لہسن5.67فیصد، انرجی سیور 1.06، ٹماٹر90.13 فیصد اور ایل پی جی 1.549 فیصد مہنگی ہوئی۔ آلو6.06 فیصد, پیاز3.59 فیصد، دال مونگ0.19 فیصد، انڈے 3.53فیصد ،چینی 0.83فیصد سستی ہوئی۔رپورٹ کے مطابق 3 فروری2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی)کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح19.53فیصد رہی۔گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 21.46 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 19.31 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 17.99 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 17.63 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 19.60 فیصد رہی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close
Close