تازہ ترین

مقبوضہ کشمیر کی تحریکِ آزادی نظر انداز، دبئی حکومت کی زیر ملکیت کمپنی کا مقبوضہ کشمیر میں ڈرائی پورٹ تعمیر کرنے کا اعلان

بھارت نہایت پُرکاری سے مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کو مسلم ممالک کی اخلاقی حمایت سے محروم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس ضمن میں بھارت نے عرب ممالک کو خاص ہدف بنا رکھا ہے۔ پاکستان کے ابتر سیاسی نظام اور خارجہ محاذ پر مسلسل ناکامیوں نے اب مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عالم اسللام کے متفقہ موقف کو کمزور کرنا شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے اب عرب ممالک اپنے معاشی مفادات کو بھارت میں مسلسل پروان چڑھا رہے ہیں اور بھارت اس کو مقبوضہ کشمیر کی تحریک کو ماند کرنے کے لیے استعمال کررہا ہے۔ اس حوالے سے تازہ مظاہرہ دبئی حکومت کی زیر ملکیت ایک کمپنی کے نئے معاہدے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ بندرگاہیں بنانے والی دبئی کی کپمنی ڈی پی ورلڈ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈرائی پورٹ بنانے کے لیے تیار ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے بتایا کہ ڈی پی ورلڈ کی جانب سے جلد ہی ڈرائی پورٹ کے لیے مختص 250 ایکڑ اراضی کا دورہ کیا جائے گا۔انہوں نے دبئی حکومت کے زیر ملکیت ڈی پی ورلڈ کے ساتھ اس منصوبے کو پختہ عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسے جلد ہی حتمی شکل دے دیں گے۔

ڈی پی ورلڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی کی منوج سنہا کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقات ہوئی اور کمپنی اس منصوبے کے لیے لائحہ عمل تیار کررہی ہے۔ایک بھارتی ارب پتی شخص کی زیر ملکیت لو لو گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں فوڈ پروسیسنگ پلانٹ لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ، اس کمپنی کا ہیڈ کوارٹر بھی متحدہ عرب امارات میں ہے۔لیکن اس علاقے میں سرمایہ کاری خطرے سے خالی نہیں ہے، یہاں بھارت مخالف جنگجوؤں کی طرف سے اکثر حملے کیے جاتے ہیں جب کہ بھارتی حکومت کو بعض اوقات فوج کی طرف سے کیے جانے والے کریک ڈاؤن کی وجہ سے بین الاقوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔منوج سنہا نے خطے کو سرمایہ کاری کے لیے محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک عسکریت پسندی کا تعلق ہے تو ہم اس سے نمٹ رہے ہیں اور میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم اس سے نمٹ لیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close
Close