سانحہ صفورا کے ملزمان کا مزید مقدمات میں جرم ثابت
سانحہ صفورا کے ملزمان سعد عزیز اور طاہر منہاس کا مزید مقدمات میں جرم ثابت، انسداد دہشت گردی عدالت کا ملزمان کو مجموعی طورپر 50سال قید کا حکم، عدالت کا لواحقین کو 5،5لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان نیوی کے کیپٹن اور پولیس اہلکار کے قتل سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سانحہ صفورا میں سزایافتہ کالعدم تنظیم کے سعد عزیز اور طاہر منہاس کو مجموعی طور پر پچاس سال قید کا حکم دیتے ہوئے مقتولین کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پاکستان نیوی کے کیپٹن اور پولیس اہلکار کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی دوراں سماعت شاہراہ فیصل کے تھانے کے تفتیشی افسر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمان سعد عزیز عرف ٹن ٹن اور طاہر منہاس نے ستمبر 2013میں کیپٹن ندیم احمد پر حملہ کیا گیا جس میں و ہ جاں بحق اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر ٹیرسا احمد زخمی ہوگئی تھیں ،ملزمان نے 16اکتوبر 2014کو نیو کراچی میں پولیس اہلکار وقار حسن کو بھی فائرنگ کرکے قتل کیا تھا ملزمان کے خلاف شاہراہ فیصل اور نیوکراچی تھانے میں مقدمات درج ہیں گواہوں نے بھی ملزمان کو شناخت کیا تھا جس پر عدالت نے تما م دلائل سننے کےبعد قتل کےدو مقدمات میں سعد عزیز عرف ٹن ٹن اور طاہر منہاس کو مجموعی طور پر 50سال قید کا حکم دیتے ہوئے مقتولین کے لواحقین کو5،5لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 25جنوری تک ملتوی کر دی ہے