کراچی میں رواں سال پولیس اہلکار بھی دہشت گردوں کے نشانے پر رہے
سال 2020کےدوران فائرنگ کے مختلف واقعات میں 15پولیس اہلکار و افسران شہید ہوئے
کراچی میں پولیس اہلکار دہشت گردوں کے نشانے پر ہے رواں سال اب تک شہرکے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں پندرہ پولیس اہلکاراورافسران شہیدہوچکےہیں, کراچی میں پولیس اہلکارمسلح ملزموں کےنشانےپر،شہرمیں رواں سال مختلف واقعات میں پندرہ اہلکاراورافسران شہیدہوئے۔مختلف اضلاع میں ہونےوالےواقعات کے اعدادوشمار کے ٹوئنٹی ون نیوز نے حاصل کرلئے لع غربی میں سب سے زیادہ پولیس اہلکاروں کونشانہ بنایاگیا۔۔۔فائرنگ کے واقعات میں پانچ اہلکارشہیدہوئے رواں سال کا پہلا واقعہ بھی ضلع غربی کے اقبال مارکیٹ کی حدود میں ہوا جہاں اہلکارعبدالرحمان کو نشانہ بنایا گیا،سرجانی میں تین اہلکار محبوب علی ،قاضی غلام حسین ،عرفان خان ہوئے ، اور اے ایس آئی وحید کو شیر شاہ کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا، فائرنگ کےچار واقعات ضلع وسطی میں رپورٹ ہوئے۔جن میں علی رضا،عرفان،جعفرحسین اور ہیڈ کانسٹبل فیاض شہیدہوئے۔ضلع شرقی میں فائرنگ کے تین واقعات رونما ہوئے ، سب انسپکٹر عبدالرحیم کو 25 ستمبر کو گلستان جوہر میں شہید کیاگیا پولیس کانسٹبل نعمان علی 3جولائی کوبلوچ کالونی جبکہ رحمان علی کو گلستان جوہر میں نشانہ بنایاگیاسٹی،جنوبی ،کورنگی اور ملیر میں فائرنگ کےچارواقعات میں چار اہلکارشہیدہوئے۔رواں سال پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا آخری واقعہ عزیز آباد کی حدود مینا بازار کے قریب پیش آیا جہاں ڈاکوو کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹبل فیاض نے جام شہادت نوش کیا،رواں سال جامِ شہادت نوش کرنے والوں میں اہلکاروں کے علاوہ پولیس افسران بھی شامل ہیں جو شہید ہوکر قوم کی حیات بن گئے۔ ایسے جاں نثاروں کو قوم سلام پیش کرتی ہے,